۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
زائر سرائے آستان قدس رضوی" کا افتتاح

حوزہ/ زائر سرائے آستان قدس رضوی" کا میر جاوہ میں افتتاح اس مقصد سے کیا گیا ہے کہ امام رضا علیہ السلام کے زائرین نیز ہر سال سیدالشہدا (ع) کے اربعین کے موقع پر عراق جانے والے زائرین کی خدمت مزید بہتر اور بڑے پیمانے پر انجام دی جاسکے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آج ظہر کے وقت آستان قدس رضوی کے متولی حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی، سیستان اور بلوچستان میں ولی فقیہ کے نمائندے آیت اللہ مصطفی محامی ، صوبے کے گورنرحسین مدرس خیابانی اور اسی طرح اس صوبے کے کچھ دوسرے حکام کی موجودگی میں آستان قدس رضوی کی تعمیر کردہ زائر سرا کا باقاعدہ افتتاح کیا گيا۔

تصویری جھلکیاں: میر جاوہ کے سرحدی علاقے میں "زائر سرائے آستان قدس رضوی" کا افتتاح

اس مجموعہ کی کل زمینی مساحت 60 ہزار مربع میٹر ہے اور اس میں 5100 مربع میٹر پر عمارت تعمیر کی گئی ہے۔ آستان قدس رضوی نے اسی طرح کے 22 اور مجموعے پورے ملک کی شاہراہوں پر تعمیر کئے ہیں ، جن میں زائرین کے لئے بہترین سہولتیں مہیا کی گئی ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ہر سال پاکستانی زائرین اربعین حسینی میں شرکت کے لئے اور اسی طرح امام رضا علیہ السلام کے روضے کی زیارت کے لئے میرجاوہ سرحد کے راستے سے ایران میں داخل ہوتے ہیں اور اس زائر سرا کی تعمیر کا ہدف ان زائرین کو بہتر خدمات فراہم کرنا اور ان کی شائستہ طور پر میزبانی کرنا ہے۔

اسی طرح محمد حسین استاد آقا نے جو کرامت رضوی فاؤنڈیشن کے ایکزیکیوٹیو ڈائیرکٹر ہیں کہا : 5100مربع میٹر پر تعمیر شدہ یہ عمارتی مجموعہ جس میں آرام و آسائش کے متعدد وسائل موجود ہیں، اس لئے تعمیر کیا گیا ہے تاکہ پاکستانی زائرین جو امام رضا (ع) کے حرم کی زیارت کے لئے آتے ہیں ان کی اچھی طرح میزبانی کی جاسکے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ عمارتی مجموعہ پورے سال امام رضا علیہ السلام کے روضے کے خدام کی مدد سے زائرین کی میزبانی کرتا رہے گا اور یہ خدمات اس زمانے میں اور بھی بڑھادی جائیں گي جب پاکستانی زائرین کے قافلے اربعین حسینی میں شرکت کے لئے ایران سے عبور کریں گے۔

آستان قدس کے متولی نے کہا : یہ زائر سرا مناسب فلاحی وسائل کے ساتھ پاکستانی زائرین کے لئے آج سے اپنی خدمات فراہم کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ زائرین یہاں پر اپنی تھکن مٹا کر نئی توانائی کے ساتھ مشہد مقدس کے اپنے معنوی سفر پر آگے بڑھ سکیں ۔

انہوں نے بتایا کہ اس عمارتی مجموعے کی تعمیر آستان قدس رضوی نے صوبۂ سیستان و بلوچستان کے حکام کے تعاون سے انجام دی ہے ۔ آستان قدس کے متولی نے یہ بھی کہا : زائرین کی میزبانی اور احترام میں قوم ، ملت ، زبان ، فرہنگ ، مذہب ، غربت اور امارت کوئی اہمیت نہیں رکھتی ، جو بھی امام رضا علیہ السلام کی زائر سرا میں قدم رکھے گا وہ ولی خدا اور حجت خدا کا مہمان ہوگا اور بہترین انداز میں اس کی خدمت اور احترام ہمارا فریضہ ہے۔

انہوں نے تاکید کے ساتھ کہا : اس زائر سرا اور حرم مطہر کی خدمات میں کوئی فرق نہیں ہے ۔ حرم مطہر کی طرح یہاں پر بھی امام رضا علیہ السلام کے مہمانوں کی خدمت کے لئے انتطامات موجود ہیں ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میر جاوہ کی زائر سرا سے متعلق کاموں کو اس طرح کیا جائے کہ جس سے اس علاقے کے عوام کو بھی فائدہ پہنچے اور اس کا ماحول اور فضا ایسی ہو کہ زائرین ہی نہیں بلکہ اس مقدس جگہ پر رہنے والے عام لوگ بھی مستفید ہوسکیں ۔

امام رضا علیہ السلام کی زائر سرا میں ایک وقت میں 3 ہزار افراد کی میزبانی کی گنجائش موجود ہے ۔ یہ آستان قدس رضوی کے منصوبوں میں سب سے زیادہ اہمیت رکھنے والا منصوبہ ہے لہذا ہم زائرین کے سفر کی ابتدا سے انتہا تک ہر طرح کی خدمت رسانی کے لئے تیار ہی نہیں ہیں بلکہ اسے اپنا فریضہ مانتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .