۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
شهید فخری زاده

حوزہ / امام صادق علیہ السلام ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ممبر نے کہا: جیسا کہ رہبر معظم نے گزشتہ سال ڈاکٹر فخری زادہ کی شہادت کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں فرمایا تھا کہ "شہید فخری زادہ کی علمی سرگرمیوں اور کاوشوں کو بھرپور طریقے سے جاری رہنا چاہئے"۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو میں جناب مہدی اسلامی نے ڈاکٹر فخری زادہ کی شہادت کی پہلی برسی کی مناسبت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: شہادت بندگانِ خدا کا ہنر ہے اور ہمارے ملک کے ایٹمی شہداء نے یہ واضح کیا ہے کہ وہ جہاد بالنفس کے ساتھ ساتھ اسلام اور ملک کی خدمت کرتے ہوئے علمی اور تحقیقی سرگرمیوں میں بھی سب کے لئے ایک رول ماڈل ہیں۔

انہوں نے کہا: یہ ایٹمی شہداء اپنے عظیم علمی مقام کے باوجود اپنے آپ کو ملت ایران کا خادم کہتے اور اپنے وطن اور دین کے لئے قربانی کو اپنا فخر سمجھتے تھے۔ اگر ان کی زندگی کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ وہ ہر قسم کی دنیاوی برائیوں سے دور اورہمیشہ اسلام و ایران کی خدمت اور انقلاب کی سربلندی کے درپے ہوتے۔

یونیورسٹی کے اس لیکچرار نے مزید کہا: اگرچہ ہم نے گزشتہ سال دشمنوں کے بزدلانہ قاتلانہ اقدام کی وجہ سے ملک کی ایک ممتاز علمی و سائنسی شخصیت کو کھو دیا لیکن جیسا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے تعزیتی پیغام میں تاکید کی تھی کہ شہید فخری زادہ کے قاتل دہشت گردوں کی مجازات کے ساتھ ساتھ ان کی علمی کاوشوں کو بھرپور طریقے سے جاری رہنا چاہئے اور ہمیں علم و سائنس کے اس عَلم کو زمین بوس نہیں ہونے دینا چاہئے۔

جناب مہدی اسلامی نے کہا: دشمنوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ اس طرح کی قتل و غارت گری سے وہ ملت ایران کے عزم اور شاندار علمی کامیابیوں کو حاصل کرنے کے لیے وفادار اور انقلابی جوانوں کی بڑھتی ہوئی تحریک و ان کے عزم و حوصلہ کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتے۔ ان شاء اللہ یہ تحریک پہلے سے بھی زیادہ اور بھرپور طریقہ سے اپنے باعزت راستے پر گامزن رہے گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .