۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
واکنش امام جمعه اهل سنت کرمانشاه به سخنان امام جمعه اهل سنت آزاد شهر

حوزہ / ایران کے شہر مریوان کے امام جمعہ نے کہا: مسلمانوں کے اتحاد و وحدت کو پارہ پارہ کرنے والا ہر عمل شیطانی اور ناقابل بخشش ہے۔ انہوں نے کہا: گزشتہ ہفتے ملک کے ایک اہلسنت امام جمعہ نے نماز جمعہ کے خطبوں میں ایسی بات کہی جس سے ہر مسلمان اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہلبیت علیہم السلام کے پیروکاروں کے دل کو ٹھیس پہنچی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے مولوی مصطفی شیر زادی نے کہا: وحدت بین المسلمین کوئی معمولی مسئلہ نہیں ہے کہ ہر کوئی اس سے کھیلتا رہے۔ عالم اسلام میں وحدت کا نہ ہونا مسلمانوں کے لئے پریشانی اور غم کا باعث بنتا ہے۔

شہر مریوان کے امام جمعہ نے مزید کہا: رہبر انقلاب اسلامی ہمیشہ اپنے خطابات اور حکیمانہ بیانات میں دنیائے اسلام کے استحکام کے لئے مسلمانوں کے درمیان اتحاد و وحدت کی تاکید کرتے ہیں۔ وہ مسلمانوں کے درمیان وحدت کی اہمیت کے متعلق فرماتے ہیں "ہر وہ حلقوم کہ جس سے وحدت کی صدا باہر آئے رحمانی حلقوم اور ہر وہ گلہ کہ جس سے تفرقہ کی آواز باہر آئے شیطانی گلہ ہے۔

مولوی شیرازی نے کہا: ہر وحدت شکن بات دشمنانِ اسلام کی فتح کی جانب ایک قدم شمار ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا: گزشتہ ہفتے ملک کے ایک اہلسنت امام جمعہ نے نماز جمعہ کے خطبوں میں ایسی بات کہی جس سے ہر مسلمان اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہلبیت علیہم السلام کے پیروکاروں کے دل کو ٹھیس پہنچی۔

شہر مریوں کے امام جمعہ نے کہا: اس بات سے صرف عالمی استعمار، غاصب صہیونی اور دشمنانِ اسلام خوش ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا: ہر وہ کام کہ جو مسلمانوں کے درمیان وحدت کو پارہ پارہ کر دے وہ ناقابل بخشش اور شیطانی عمل ہے۔

شہر مریوں کے امام جمعہ نے کہا: ہم سب کو شہر سنندج میں لوگوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وحدت کے متعلق رہبر انقلاب اسلامی کا جملہ اب بھی یاد ہے کہ انہوں نے لوگوں کے اس عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا تھا "بعض افراد مذہب کو بہانہ بنا کر قومی وحدت میں رخنہ ایجاد کرنا چاہتے ہیں۔ میں ان لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ جو بھی شیعہ اور سنی کے درمیان تفرقہ کا باعث بنے اور مذہب کو بہانہ بنا کر قومی وحدت میں دراڑ پیدا کرنا چاہے، چاہے وہ شیعہ ہو یا سنی؛ وہ دشمن کا آلۂ کار ہے۔ چاہے اسے معلوم ہو یا نہ ہو"۔

مولوی شیر زادی نے کہا: اہل بیت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت بزرگان اہل سنت کے کلام اور عمل میں نظر آتی ہے۔

اہل سنت کے بزرگ امام شافعی پر محبت اہل بیت علیہم السلام کی وجہ سے ہمیشہ تنقید کی جاتی رہی لیکن اہل سنت کی یہ عظیم مذہبی شخصیت اپنے دشمنوں اور ناقدوں کے جواب میں فرماتیں "تم مجھے اہل بیت علیہم السلام کی محبت کی وجہ سے رافضی کہتے ہو اور میں کہتا ہوں کہ "رفض" میرا دین اور عقیدہ تو نہیں ہے لیکن اگر ولی خدا حضرت امام علی علیہ السلام اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خاندان سے محبت جرم اور "رفض" ہے تو تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ میں سب سے بڑا رافضی ہوں"۔

مولوی شیرزادی نے آخر میں کہا: اگر اس مسئلہ کو منطقی، دینی اور انسانی نگاہ سے دیکھیں تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اہل بیت سے دشمنی کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی کیونکہ اہل بیت علیہم السلام نے اپنی پوری زندگی اسلام کی ترویج اور انسانیت کی خدمت کے لیے وقف کر رکھی تھی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .