۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
احادیث فریقین کی روشنی میں مال کی پیداوار میں مزید اضافے اور رکاوٹیں" کے موضوع پر حجۃ الاسلام مولانا محمد رضوان السلام کی پی ایچ ڈی مکمل

حوزہ/ مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے مولانا ڈاکٹر رضوان سلام خان اور جامعہ امیر المومنین (ع) نجفی ہاؤس کے فارغ التحصیل ہونے والوں میں پہلے طالب علم ہیں جنہوں نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،المصطفی (ص) بین الاقوامی یونیورسٹی (قم-ایران) دنیا کے ایک مشہور تعلیمی ادارے کا نام ہے۔ جہاں دنیا کے سو سے زائد ممالک کے طلباء اعلیٰ تعلیم کے لیے اپنا وطن چھوڑ کر ایران کے مقدس شہر قم میں سفر کرتے ہیں۔ وہیں ہندوستان کی ریاست بنگال کے طلاب نے بھی اس تعلیمی ادارے سے کم و بیش استفادہ کیا ہے۔ تاہم آج اس سر زمین کے ایک ہونہار طالب علم اس یونیورسٹی سے اعلی نمبر (بیس میں سے انیس پچیس 19.25 ) سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے مولانا ڈاکٹر رضوان سلام خان اور جامعہ امیر المومنین (ع) نجفی ہاؤس کے فارغ التحصیل ہونے والوں میں یہ ڈگری حاصل کرنے والے پہلے طالب علم ہیں۔ اپنی تعلیم کے علاوہ، انہوں نے بہت سے سماجی کاموں اور کئی بنگالی کتابیں لکھیں اور ترجمہ کیں، جیسے: شیعہ بنگالی کتب کا اشاریہ (فارسی اور بنگالی میں)، پشاور نائٹس کے مخففات، جوانوں کا احکام (مصور)، خواتین احکام (مصور)، ختم نبوت وغیرہ۔

مولانا رضوان اسلام نے حوزہ نیوز کے صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پی ایچ ڈی کا عنوان " احادیث فریقین کی روشنی میں مال کی پیداوار میں مزید اضافے اور رکاوٹیں" ہیں، جسمیں مختلف ممالک بالخصوص اسلامی ممالک میں موجودہ معاشی مسائل میں سے ایک معاشی وسائل یہ ہےکہ عدم پیداوار اور استعمال ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے ماہرین اقتصادیات کو تھیوری دینے کے علاوہ اسلام کے پاس ایک منصوبہ بھی ہے۔ قرآن کے بعد اسلامی علم کا سب سے اہم ذریعہ حدیث ہے۔ دونوں طرف کی احادیث کے مطابق پیداوار کے اسباب اور رکاوٹیں دیکھی جا سکتی ہیں۔ یہ تحقیق (مقالہ) (شیعہ سنی) منابع احادیث کے مطابق پیداوار میں اضافے کی وجوہات اور رکاوٹوں کو جاننے کے لیے کی گئی ہے۔ نامور کتب خانوں کی کتابوں میں تحقیق کرکے جمع کردہ وضاحتی تجزیاتی اور ڈیٹا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ شیعہ سنی منابع کے پیداوار میں اضافے اور اس کی رکاوٹوں کی عملی مثالیں تلاش کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ تفصیل میں پیداوار کی خوشحالی کی تمام رکاوٹیں اور وجوہات ثابت ہو چکی ہیں۔ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ پیداوار کا طریقہ ان عوامل پر منحصر ہے جن کا ادراک پیداوار کے فروغ کا باعث بنتا ہے۔ یہ ایمان کے اسباب ہیں جیسے: (ایمان، تقویٰ، توکل)، سماجی اسباب جیسے: (شادی، تحفظ، اللہ کی راہ میں خیرات)، قانونی وجوہات جیسے: (انصاف کا انتظام، وفاداری) عبادت کے اسباب جیسے: (نماز، تلاوت قرآن، دعا)، صحت سے متعلق وجوہات جیسے: (صفائی، وضو، مسواک کرنا) کی درجہ بندی کی گئی ہے۔پیداوار میں رکاوٹوں میں معاشی رکاوٹیں شامل ہیں جیسے: (بے روزگاری، سستی، گناہ)، اخلاقی رکاوٹیں جیسے: (حسد، جھوٹ، نشہ)، اخلاقی رکاوٹیں جیسے: (زنا، سود، رشوت)، سماجی رکاوٹیں جیسے: (خیانت، قطع رحم - رشتہ داروں کے ساتھ تعلقات منقطع کر دینا- ) وغیره۔

انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان عوامل اور مجبوریوں کا ماہرین معاشیات کی آراء سے موازنہ کرتے ہوئے دیکھا جاتا ہے کہ جدید سائنسی نقطہ نظر مادی اسباب پر زیادہ توجہ دیتا ہے لیکن اسلام مادی اسباب کے علاوہ روحانی اور معنوی اسباب پر خصوصی توجہ دیتا ہے۔ جیسا کہ مقدس کتاب قرآن و حدیث میں ذکر کیا گیا ہے۔

"احادیث فریقین کی روشنی میں مال کی پیداوار میں مزید اضافے اور رکاوٹیں" کے موضوع پر حجۃ الاسلام مولانا محمد رضوان السلام کی پی ایچ ڈی مکمل

"احادیث فریقین کی روشنی میں مال کی پیداوار میں مزید اضافے اور رکاوٹیں" کے موضوع پر حجۃ الاسلام مولانا محمد رضوان السلام کی پی ایچ ڈی مکمل

"احادیث فریقین کی روشنی میں مال کی پیداوار میں مزید اضافے اور رکاوٹیں" کے موضوع پر حجۃ الاسلام مولانا محمد رضوان السلام کی پی ایچ ڈی مکمل

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .