۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی

حوزہ/ حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی نے غیرمستند اور ناقابل اعتمادمطالب کے بیان اور اسے دین و مذہب سے منسوب کرنے کو مخالفین اور دشمن کے میڈیا اور نیٹ ورک کو مذہب و مکتب کے خلاف مواد فراہم کرنے کے مترادف قراردیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مشہد مقدس کی یونیورسٹیوں کے پروفیسروں نے حرم امام رضا(ع) کے متولی حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی سے حرم مطہر رضوی میں ملاقات کی ،حجت الاسلام مروی نے اس موقع پر کہا کہ لوگوں کو دین کی دعوت؛ علم و شعور،بصیرت،مطالعہ اور معتبر ذرائع سے دی جانی چاہئے کیونکہ بہت سارے انحرافات اورخرافات کی وجہ دین و مذہب کا غلط انداز میں متعارف کرانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں مذہب کو غلط طریقے سے پیش کرنا اور صحیح طریقے سے اس کا تعارف نہ کرانا ہی دین کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا رہا ہےاور بدقسمتی سے تبلیغ دین کے بارے میں نگرانی ونظارت بھی نہیں کی جاتی اور اسی وجہ سے بعض افرادمذہب کے نام پر توہین آمیز مطالب بیان کر کے مذہب کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بعض مطالب بدنامی اورتوہین دین و مذہب کا باعث ہیں تو بعض دیگر مطالب میں فقط لوگوں کے جذبات پر توجہ دی جاتی ہے اور قرآنی منطق اورعقل کو مدّ نظر نہیں رکھا جاتا، آج دین کے مسئلے میں یہ دو اہم مسائل ہمیں درپیش ہیں،شعائر دین اور دین کے بارے میں جذبہ اور جذبات کا رکھنا بھی ضروری ہے لیکن ان کے ساتھ علم و معرفت پر بھی توجہ دینا چاہئیے۔

حرم امام رضا(ع) کے متولی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ دین و مذہب کے بارے میں ناقابل اعتماد اور غیرمعتبر مطالب کے بیان سے مکتب ومذہب کے خلاف چلنے والی تحریکوں اور سوشل نیٹ ورک کو مواد فراہم ہوتا ہے اور اس سے دنیا کو اسلام کا غلط چہرہ دکھایا جاتا ہے ؛ کہا کہ غلطیوں اور کوتاہیوں کو چھپانے کے لیے مذہب اورمقدس چیزوں پر پیسہ خرچ کرنا لوگوں کے مذہبی عقائد پر کاری ضرب کا سبب بنتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امام خمینیؒ اور رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنی گفتگو اور تقاریر میں کبھی بھی مقدس چیزوں اور مذہب کواستعمال نہیں کیابلکہ لوگوں کے لئے فقط خداوند متعال کے فرامین بیان کئےاور یہ طرزعمل تمام دین دار طبقہ کے لئے آئیڈیل اور نمونہ ہے۔

انہوں نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام عالم آل محمد(ص) ہیں ؛ کہا کہ بہتر ہے کہ یونیورسٹیوں کے پروفسیرز اور ماہرین علمی و سائنسی گرہیں کھولنے کے لئے عالم آل محمد(ص) حضرت امام علی رضا(ع) کی عنایات اور امداد سے بہرہ مند ہوں اور اس مقصد کی تکمیل کے لئے یونیورسٹیوں کے طلباء اور پروفیسرز کی علمی نشستوں اورجلسوں کے لئے ہمیں حرم امام رضا(ع) میں جگہ فراہم کرنی چاہئے۔

حجت الاسلام والمسلمین مروی نے کہا کہ بامعرفت زیارت کا حصول آستان قدس رضوی کا اہم مقصد و ہدف ہے یہ چیز فقط لوگوں کے دینی کلچرکو بہتر بنانے سے ہی حاصل ہو سکتی ہے ۔

قابل ذکر ہے کہ اجلاس کے آغاز میں متعدد پروفیسرز، فردوسی یونیورسٹی، میڈیکل یونیورسٹی، آزاد اسلامی اور کلچرل یونیورسٹیوں کے ایجوکیشن بورڈ کے ممبران نے تقریباً دو گھنٹے تک اپنے اپنے خیالات اور آراء و نظرات اور اہم نکات کا اظہار کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .