۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
مولانا سید صفی حیدر زیدی

حوزہ/ سیکریٹری تنظیم المکاتب: حرم مطہر رضوی میں اس دہشت گردانہ حملے میں جہاں ایک مومن و عالم شہید ہوئے اور دو زخمی ہوئے وہیں ’’بَابٌ مِنْ أَبْوَابِ بُيُوتِ نَبِيِّہ‘‘  (اللہ کے نبی ؐکے گھروں میں سے ایک گھر کے دروازے) کی توہین ہوئی کہ جس نے چودہ سو سال پہلے مدینہ منورہ میں ہوئےظلم کی تکرار کرتے ہوئے تمام عالم اسلام خصوصا عالم تشیع کے دلوں کو ملول اور آنکھوں کو اشکبار کر دیا۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سربراہ تنظیم المکاتب حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا صفی حیدر زیدی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے حرم مطہر امام رضا علیہ السلام کی بے حرمتی اور تین علماء پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کے بیانیہ کا متن حسب ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

سَیعلَمُ الّذینَ ظَلَموا أَی مَنقَلَبٍ ینقَلِبونَ (سورہ شعراء آیت ۲۲۷)

انتہائی افسوسناک خبر موصول ہوئی کہ ماہ رحمت و برکت و مغفرت کہ جس میں اللہ میزبان ہوتا ہے اور اس کے مخلص بندے مہمان ہوتے ہیں، سلطان عرب و عجم امام رؤوف حضرت امام علی بن موسی الرضا علیہ السلام کے حرم مطہر میں وہابی دہشت گردانہ حملہ ہوا۔ موصولہ اطلاع کے مطابق جسمیں ایک عالم شہید اور دو شدید زخمی ہو گئے۔
دہشت گردانہ حملہ کہیں بھی ہو ، کسی بھی بے گناہ انسان کو قتل کیا جائے قابل مذمت ہے۔ لیکن یہ حملہ اس عظیم بارگاہ ملکوتی میں ہوا جو روایات کی روشنی میں روضۃ الجنہ ہے کہ اگر کوئی گناہگار زیارت کرے تو خدا اس کے گناہ معاف کر دے اور اگر کوئی پریشاں حال حاضری دے تو اللہ اسکی پریشانیاں برطرف کر دے۔ کیوں کہ ائمہ ہدیٰ علیہم السلام کی حرمت ،غیبت و حضور سے نہ متاثر ہوتی ہے اور نہ ہی زخم شمشیر اور جام زہر ان کی پاکیزہ حیات کو ختم کر سکتا ہے اور نہ ہی انکے تکلم، سماعت و بصارت پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔ ’’ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعْتَقِدُ حُرْمَةَ صَاحِبِ هَذَا الْمَشْهَدِ الشَّرِيفِ فِي غَيْبَتِهِ، كَمَا أَعْتَقِدُهَا فِي حَضْرَتِهِ، وَ أَعْلَمُ أَنَّ رَسُولَكَ وَ خُلَفَاءَكَ عَلَيْهِمُ السَّلامُ، أَحْيَاءٌ عِنْدَكَ يُرْزَقُونَ، يَرَوْنَ مَقَامِي، وَ يَسْمَعُونَ كَلامِي، وَ يَرُدُّونَ سَلامِي ‘‘
اس دہشت گردانہ حملے میں جہاں ایک مومن و عالم شہید ہوئے اور دو زخمی ہوئے وہیں ’’بَابٌ مِنْ أَبْوَابِ بُيُوتِ نَبِيِّہ‘‘ (اللہ کے نبی ؐکے گھروں میں سے ایک گھر کے دروازے) کی توہین ہوئی کہ جس نے چودہ سو سال پہلے مدینہ منورہ میں ہوئےظلم کی تکرار کرتے ہوئے تمام عالم اسلام خصوصا عالم تشیع کے دلوں کو ملول اور آنکھوں کو اشکبار کر دیا۔
اس دہشت گردانہ حملے نے جہاں ہمیں سوگوار اور عزادار کیا وہیں ہماری غیرت کو بھی للکارا اور ہر انسان کو سوچنے پر مجبور کر دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے نامور اور سب سے بڑے زیارتی شہر مشہد مقدس میں، وہ بھی روضہ مبارک کے اندر یہ حادثہ کیسے رونما ہوا؟ کہیں یہ سازش تو نہیں کہ مشہد کو بھی سامرہ بنانا ہے؟ جیسا کہ بعض اہل علم و اہل نظر کافی عرصے سے اس جانب متوجہ بھی کرتے آئے ہیں ۔
لیکن ہم مطمئن ہیں اور خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے ہمیں رہبر کبیر حضرت امام خمینی قدس سرہ کے بعد آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای دام ظلہ الوارف جیسا عظیم ، بصیر اور مخلص قائد عطا کیا ہے کہ جن کے چند منٹ کا بیان عالمی استعمار کی سازشوں کو بے نقاب اور شکست فاش دیتا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ انشاء اللہ ہمارے رہبر و پیشوا اپنی بصیرت و حکمت سے ہمیں اس محاذ پر بھی کامیابی سے ہمکنار کریں گے۔
ہم اس دہشت گردانہ حملے اور گستاخانہ حرکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہید کے علوئے درجات اور زخمیوں کی صحت کامل، شفاے عاجل اور طول عمر کی دعا کرتے ہیں اور مومنین سے اسی دعا کی گذارش کرتے ہیں۔

سوگوار واشکبار
مولانا سید صٖفی حیدر زیدی
سکریٹری تنظیم المکاتب

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .