۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
نواب

حوزہ / حجۃ الاسلام والمسلمین نواب نے کہا: جنت البقیع عالم اسلام کے لیے بہت محترم ہے۔ بقیع اب ایسی صورت حال میں ہے کہ اگر اس جگہ پر کوئی حکومت نہ بھی ہوتی تو بھی اس کی حالت اس سے بدتر نہ ہوتی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام و المسلمین سید عبدالفتاح نواب نے قم میں مختلف اسلامی مذاہب کے علماء اور پیروکاروں کی موجودگی میں امورِ حج و زیارت میں نمائندگی رہبر معظم کی جانب سے "بقیع، مذاہبِ اسلامی کا نکتۂ اتصال" کے عنوان سے منعقدہ ایک کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا:: بقیع کا نام ہمیشہ زندہ رہنا چاہیے اور ضروری ہے کہ دنیا کے مسلمانوں کو اس کی تعمیر نو کے لیے اقدام کریں۔

انہوں نے جنت البقیع عالم اسلام کے لیے انتہائی محترم شمار کرتے ہوئے مزید کہا: بقیع اب ایسی صورت حال میں ہے کہ اگر اس جگہ پر کوئی حکومت نہ بھی ہوتی تو بھی اس کی حالت اس سے بدتر نہ ہوتی۔

امورِ حج و زیارت میں رہبر معظم کے نمائندہ نے اسلام کے تمام مختلف محوروں کو آپس میں مربوط قرار دیا اور کہا: مسلمانوں کی مقدس کتاب "قرآن مجید" کا محور اتحاد و وحدت ہے۔ اسی طرح پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بھی تمام فکر و ذکر بھی مسلمانوں کے درمیان وحدت ایجاد کرنا تھا۔

انہوں نے کہا: جس طرح کعبہ تمام مسلمانوں کو ایک سمت میں ہدایت کرتا ہے اسی طرح عبادات اور اسلامی مناسک کو بھی دین اسلام کے پیروکاروں کو متحد کرنے والے محوروں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے لہذا ان میں وحدت کے عنصر کو مدِنظر رکھنا چاہئے۔

حجت الاسلام نواب نے کہا: رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے بیانات میں ہمیشہ ان نکات کا ذکر کیا ہے جو اسلامی امور کی ہم آہنگی پر مرکوز ہیں۔

انہوں نے جنت البقیع کو تمام مذاہبِ اسلامی کے لئے نکتۂ اتصال قرار دیتے ہوئے کہا: جنت البقیع ان اسلامی مقامات میں سے ایک ہے جو اسلامی یکجہتی کا سبب بن سکتا ہے۔ بقیع وہ منفرد اسلامی جگہ ہے جہاں بزرگ مسلمان، اہل بیت اطہار علیہم السلام اور ان کے صحابہ کبار مدفون ہیں۔

امورِ حج و زیارت میں رہبر معظم کے نمائندہ نے کہا: روایات میں آیا ہے کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بعض راتوں کو بقیع میں تشریف لے جاتے تھے اور اس مقام پر دفن ہونے والوں کو خاص طریقے سے سلام کیا کرتے تھے۔

حجۃ الاسلام نواب نے کہا: یہ بھی روایت ہے کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بعض اوقات دوسروں کو بھی سکھاتے تھے کہ اس جگہ مدفون افراد کو سلام کیا جائے۔ ان روایات سے اس مقام مقدس کی اہمیت کا پتا چلتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .