۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
روضہ امام رضا (ع) کی نئی اور غیر معمولی لائبریری کا افتتاح

حوزہ/ رہبر معظم انقلاب اسلامی کے دفتر کے سربراہ کی موجودگی میں حرم امام رضا علیہ السلام میں 9000 مربع میٹر رقبے پر آستان قدس رضوی کے مکتوب اور تحریری ذرائع کے عظیم خزانے کا افتتاح کیا گیا جس میں نصف صدی تک ملک کے اہم ثقافتی اور دینی ورثہ کو محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،رہبر معظم انقلاب اسلامی کے دفتر کے سربراہ کی موجودگی میں حرم امام رضا علیہ السلام میں 9000 مربع میٹر رقبے پر آستان قدس رضوی کے مکتوب اور تحریری ذرائع کے عظیم خزانے کا افتتاح کیا گیا جس میں نصف صدی تک ملک کے اہم ثقافتی اور دینی ورثہ کو محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔

اس عظیم خزانے کی افتتاحی تقریب میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے دفتر کے سربراہ آیت اللہ محمدی گلپایگانی،صوبہ خراسان رضوی میں ولی فقیہ کے نمائندے آیت اللہ سید احمد علم الھدیٰ،حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی،صوبہ خراسان رضوی کے گورنر جناب یعقوب علی نظری کے علاوہ آیت اللہ اشرفی ،آیت اللہ سیدان،آیت اللہ مرتضوی اورشہری انتظامیہ کے ساتھ ملکی اور فوجی حکام نے بھی شرکت فرمائی۔

آستان قدس رضوی کے دستاویزاتی سینٹر اور کتب خانوں و میوزیمز کی آرگنائزیشن کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سید جلال حسینی نے اس افتتاحی تقریب میں آستان قدس رضوی کو عالم اسلام کا سب سے بڑا اوقافی مجموعہ اورانقلاب اسلامی کے عملی ثمرات کا نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آستان قدس رضوی کی اہم ترین ذمہ داری دینی اور علمی امور کا فروغ ہے۔

حجت الاسلام حسینی نے 9000 مربع میٹر پر تأسیس ہونے والے عظیم خزانے کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ماہرین کی ایک رپورٹ کے مطابق اس عظیم خزانے میں آئندہ پچاس سالوں تک ایک کروڑ معلوماتی ذرائع کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔انہوں نےبتایا کہ اس عظیم خزانے کو تین ہزار ڈیڑھ سو مربع میٹر زمین پر تین منزلوں میں نو ہزار مربع میٹر کے اسٹرکچر کے ساتھ تعمیر کیا گیا ہے ۔

حجت الاسلام والمسلمین سید جلال حسینی نے اس کتب خانہ کے127 ممالک سے چار کروڑاراکین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کتب خانہ میں 176 ہزار خطی اور سنگی نسخوں کے علاوہ 23 ہزار قرآنی نسخے موجود ہیں جو کہ ملک میں قرآنی ریسرچ کے لئے بہت بڑا ذخیرہ ہے۔

حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے اس عظیم خزانے کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے دنیا بھر کے طلباء اور محققیقین کے لئے اس کتب خانہ کے قیمتی ذرائع سے استفادہ کرنے کے مواقع فراہم کرنے پر زور دیا۔انہوں نے آستان قدس رضوی کے کتب خانہ میں اس عظیم خزانے کے افتتاح کو بی نظیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلی چیز جو حرم امام رضا علیہ السلام کے لئے وقف کی گئی وہ کتاب اور کتاب خانہ سے متعلق تھی،گیارہ سو سال پہلے 327 ہجری قمری میں اصفہان کے ایک حاکم جناب کشواد بن املاس نے ایک خطی کتاب کو اس مقدس بارگاہ کے لئے وقف کیا۔انہوں نے کہا کہ حرم امام رضا علیہ السلام کے جوار میں کتاب خانہ کی تأسیس ایک اہم پیغام کی حامل ہے اور وہ یہ کہ عظیم اسلامی تہذیب و تمدن کی بنیادکتاب اور علم و دانش پر رکھی گئی ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین مروی نے کہا کہ اس نورانی بارگاہ کے خادم جگرگوشۂ رسول کے حرم میں خدمت کو اپنے لئے بہت بڑا اعزاز سمجھتے ہیں لیکن اس مقدس مکان کے منتظمین خدمت کو فقط مرقد و مزار کی حد تک نہیں سمجھتے بلکہ وہ اس بارگاہ کو ہدایت اور انسانوں کی تعلیم و تربیت کا مرکز جانتے ہیں۔ انہوں نے آئمہ معصومین علیہم السلام کو سعادت و خوشبختی اور مومنانہ طرز زندگی گزارنے کے لئے نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مقدس بارگاہ کی عظمت کو مدّ نظر رکھتے ہوئے آستان قدس رضوی کی کوشش ہے کہ وہ انسانوں کی تربیت و ہدایت اور زائرین کا اس مقام سے مکمل فیض یاب ہونے کے لئے تمام تر مواقع اور ذرائع سے استفادہ کررہا ہے۔

انہوں نے اس بات پر تاکید کی کہ کتاب خانہ کتاب کو حبس کرنے کی جگہ نہیں ہے بلکہ کتاب خانہ کو طلباء اور محققیقین کی آمد و رفت کا مرکز ہونا چاہئے لہذا تمام تر ذرائع سے استفادہ کیا جائے گا تاکہ دنیا بھر سے افراد اس کتاب خانہ کے ساتھ رابطہ کر سکیں اور اس کتاب خانہ میں موجود علمی آثار سے بھرپور استفادہ کر سکیں۔

آخر میں انہوں نے اس بات پر تاکید کی کہ اس عظیم خزانے میں موجود کتابوں سے استفادہ کرنے کے لئے دنیا بھر کے لوگوں کے لئے ذرائع فراہم کرنے سے نہ فقط علم پھیلانے میں مدد ملے گی بلکہ پوری دنیا میں مکتب اہلبیت(ع) اورامام رضا(ع)کو بھی فروغ ملے گا۔اس طرح سے لوگوں کو پتہ چل سکے گا کہ یہ عظیم کتاب خانہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی برکت سے تشکیل پایا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .