۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
حجت الاسلام پورسیدآقایی در اختتامیه سومین جشنواره ملی مهدویت

حوزہ/ موعود تحقیقاتی مرکز کے ڈائریکٹر نے کہا: مہدویت کی روشنی سپر نیوکلیئر توانائی کی روشنی کے مانند یے، لیکن افسوس کہ ہم نے صرف دو چراغ کی روشنی کے جتنا ہی استفادہ کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام و المسلمین پور سید آقائی نے قم یونیورسٹی کے شہید مطہری ہال میں مہدویت کے موضوع پر منعقدہ اختتامی تقریب میں موعود تحقیقاتی مرکز (ع) کے ڈائریکٹر سید آقائی نے کہا: مہدویت کی روشنی سپر نیوکلیئر توانائی کی روشنی کے مانند یے، لیکن افسوس کہ ہم نے صرف دو چراغ کی روشنی کے جتنا ہی استفادہ کیا ہے۔

موعود ریسرچ سنٹر کے ڈائریکٹر نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ بعض احادیث پر برسوں بحث ہو سکتی ہے، فرمایا: «یَخْرُجُ‏ ناسٌ‏ مِنَ الْمَشْرِقِ فَیُوطِئُونَ لِلْمَهْدِیِّ» یہ ذمہ داری حوزہ علمیہ اور یونیورسٹیوں کی ہے کہ ظہور امام مہدی (عج) کی زمینہ سازی کریں، اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ زمینہ سازی کس طرح کی جائے؟

حجۃ الاسلام و المسلمین پورسید آقائی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اس حدیث سے ہزاروں ابواب کھلتے ہیں، کہا: مہدویت ایک اجتہادی مسئلہ ہے لہذا جو لوگ استنباط اور تجزیہ کا طریقہ جانتے ہیں بس وہی افراد اس بحث میں داخل ہوں۔

انہوں نے «مَنْ ماتَ وَ لَمْ يَعْرِفْ إمامَ زَمانِهِ مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّة» جو اپنے زمانے کے امام کی معرفت کے بغیر مرجائے اس کی موت جاہلیت کی موت ہے، اس حدیث کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ مہدویت اصل ہے۔

انہوں نے کہا: رزق و روزی میں برکت، شرح صدر، آرزوؤں کا حصول، امام زمانہ علیہ السلام کے لیے خدمت کرنے کے اثرات میں سے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .