۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
مدیر حوزه علمیه فارس

حوزہ / حجۃ الاسلام والمسلمین استوارمیمندی نے جہاد فی سبیل اللہ پر عمل روحانیت کی خصوصیات میں سے شمار کرتے ہوئے کہا: حرم کے دفاع میں شہید ہونے والے شہید اور دہشت گردی میں شہید ہونے والے دونوں نے اپنے عمل سے ثابت کیا ہے کہ اسلام اور قرآن کے لئے اپنی جان قربان کر دینی چاہئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام و المسلمین محمد استوار میمندی نے صوبہ فارس کے روحانی شہداء کی یادگار میں منعقدہ ایک پروگرام جو کہ حرم مطہر شاہ چراغ (ع) میں منعقد ہوا تھا، میں مقامِ علم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: خداوند متعال کے نزدیک علم کا بہت بڑا مقام ہے۔

انہوں نے کہا: خداوند متعال نے شہیدوں کے خون کو میزان اور معیار قرار دیا ہے۔ اس کی نظر میں شہید کا مقام انتہائی مقدس ہے۔ امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ "علماء کے قلم کی روشنائی شہید کے خون سے زیادہ وزنی ہے"۔

جامعہ روحانیت شیراز کے رکن نے مزید کہا: روحانیت نے دوسرے طبقات کے مقابلے میں انقلاب اور ایران کے لئے سب سے زیادہ شہداء کی قربانیاں دی ہیں لیکن آج تک وہ نظر انداز کیے گئے ہیں اور آج بھی شکوک و شبہات کا شکار ہیں۔

حوزہ علمیہ فارس کی شوری کے رکن نے مزید کہا: آج دشمن علمائے کرام کے کردار کو اچھی طرح سمجھ چکا ہے۔ انقلاب سے پہلے اور بعد میں روحانیت کے توسط سے معاشرے کی ہدایت و رہبری کا کردار فیصلہ کن تھا۔

حجۃ الاسلام والمسلمین استوارمیمندی نے کہا: جہاد فی سبیل اللہ پر عمل روحانیت کی خصوصیات میں سے ہے۔ حرم کے دفاع میں شہید ہونے والے شہید اور دہشت گردی میں شہید ہونے والے دونوں نے اپنے عمل سے ثابت کیا ہے کہ اسلام اور قرآن کے لئے اپنی جان قربان کر دینی چاہئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .