۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
عقیل الغروی

حوزہ / قرآن کریم اور سیرت و تعلیمات پیغمبر کے توسط سے جو حقیقتیں ہمیں ملی ہیں ان پر یقین رکھنا ایمان ہے۔ اب اس میں اجمالی ایمان اور تفصیلی ایمان کے مراحل الگ ہیں۔ ایمان، نیت و صدق نیت۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ریوائیول احیاء درس علماء کا آن لائن درس اور عوام کے لائیو سوال و جواب میں حجت الاسلام و المسلمين مولانا عقیل الغروی بطور مہمان شریک ہوئے اور مولانا نے درس کا آغاز خداۓ علیم و حکیم کے نام سے کرتے ہوئے کہا: جہاں تک بات ہو چکی ہے جب ہم کہتے ہیں ایمان اور پھر کہتے ہیں درست عقائد تو اس کے معنی یہ ہیں ہمیں ان حقیقتوں پر یقین رکھنا ہے جو حقیقتیں قرآن نے اور اسلام نے متعارف کروائی ہیں۔ نہ یہ کہ جہل کی بنیاد پر، نادانی کی بنیاد پر باطلہ کی بنیاد پر، ضعیف روایات کی بنیاد پر یا کسی خاندانی روایتوں کی بنیاد پر کوئی چیز عقیدوں کا جز بن جائے۔ درست عقیدہ وہی ہے کہ جو قرآن مجید اور رسول اسلام صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور اہل بیت پیغمبر علیہم السلام سے ملا ہے۔

انہوں نے کہا: قرآن کریم اور سیرت و تعلیمات پیغمبر کے توسط سے جو حقیقتیں ہمیں ملی ہیں ان پر یقین رکھنا ایمان ہے۔ اب اس میں اجمالی ایمان اور تفصیلی ایمان کے مراحل الگ ہیں۔ ایمان، نیت و صدق نیت۔

مولانا غروی صاحب نے وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ نیت اور صدق نیت پر گفتگو ہو چکی ہے اور صدق پر گفتگو ہو رہی ہے لیکن یہ بات ہم بتاتے چلیں کہ سیروسلوک کا عنوان جدید ہے۔ فارسی مصنفین سے ہم تک آیا ہے اگر اس کا قرآنی عنوان ہم سے کوئی پوچھے تو میں یہی کہوں گا کہ دراصل اس کا قرآنی عنوان ملت ابراہیمی ہے۔ قرآن مجید نے ملت ابراہیمی کہا ہے۔ جسے قرآن مجید نے اس عظمت سے پیش کیا ہے کہ گویا پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بھی حضرت احدیت کی طرف سے امر فرمایا گیا ہے کہ "آپ ملت ابراہیمی کی پیروی کریں"۔

حضرت ختمی مرتبت کو پیروی کا حکم دیا جا رہا ہے۔ میری اس گزارش کے بعد اب یہاں پر بہت بڑا تحقیق کا اور جستجو کا دروازہ کھل جائے گا۔ کیونکہ عام طور پر مفسرين نے ملت ابراهيمی کی جو ترکیب و تشریح کی ہے وہ بہت کمزور ہے اور جن روایات پر اعتماد کیا ہے وہ بھی ضعیف روایات ہیں۔ جو تشریح کی ہے، جو تعبیر پیش کی ہے بہت ہی یعنی قرآن مجید کی اس بلیغ ترکیب یعنی پوشیدہ معنویت کے تعلق سے ہم یہی کہہ سکتے ہیں کہ عام مفسرین کی کوششیں اور کاوشیں نارسا ہیں۔

ملت ابراہیمی جس کے لئے اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتا ہے حضرت ختمی مرتبت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم " و اتَّبِعْ مِلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا" آپ ملت ابراهيم کی پیروی کریں۔

پروگرام کے آخر میں علامہ صاحب نے انتہائی احسن انداز میں درس کے شرکاء کے سوالات کے جوابات دیئے اور دعا کروائی۔

دنیا بھر سے پروگرام میں شامل شرکاء میں سے جن شرکاء کو سوالات کا موقع ملا ان میں شامل تھے کراچی پاکستان، سندھ پاکستان اور گجرات انڈیا۔

حجت الاسلام و المسلمین مولانا عقیل الغروی صاحب کا مکمل درس سننے کے لئے ریوائیول کے یو ٹیوب چینل اور فیس بک پر جائیں اور لائیو پروگرام اٹینڈ کرنے کے لیے زوم لنک جوائن کیجئے۔

http://www.youtube.com/c/revivalchanel

http://www.facebook.com/revivalchanel

ZOOM ID 3949619859

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .