۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
مولانا ارشد مدنی

حوزہ/ راجستھان کے ادے پور میں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام پر ہونے والے قتل کی مذمت کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا ہے کہ جس طرح ہم جگہ جگہ موب لنچنگ کے مخالف تھے اسی طرح ہم اس غیر انسانی حرکت کو بھی امن وامان کے لئے انتہائی خطرناک محسوس کرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نئی دہلی/ راجستھان کے ادے پور میں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام پر ہونے والے قتل کی مذمت کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا ہے کہ جس طرح ہم جگہ جگہ موب لنچنگ کے مخالف تھے اسی طرح ہم اس غیر انسانی حرکت کو بھی امن وامان کے لئے انتہائی خطرناک محسوس کرتے ہیں۔ یہ مذمت انہوں نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کی ہے۔

مولانا مدنی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ ملک کے قانون اور ہمارے مذہب کے خلاف ہے، ہم ہر شخص کے لئے قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کے لئے ہمیشہ سے سخت مخالف ہیں، ادے پور کا واقعہ انتہائی افسوسناک، غیر اسلامی اور غیر انسانی حرکت ہے۔ اس لئے اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، اس معاملہ میں بھی ملک کا قانون اپنا کام کرے گا۔

مولانا مدنی نے یہ بھی کہا کہ بدزبانوں کی گستاخی کی وجہ سے جو کچھ ہوا برا ہوا، لیکن ملک میں امن وامان اور فرقہ وارانہ خیرسگالی کو قائم رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ اس پر صبروتحمل کا مظاہرہ کیا جائے۔ انہوں نے آگے کہا کہ ہم جس طرح اس واقعہ کی مخالفت کرتے ہیں اسی طرح ہم اس بات کے بھی سخت مخالف ہیں کہ کسی بھی مذہبی شخصیت کی شان میں گستاخی کرکے یا کسی مذہب کے خلاف نازیبا لفظوں کا استعمال کرکے اس کے ماننے والوں کے جذبات کو مجروح نہ کیا جائے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کے مقتدر اشخاص کی خاموشی اور گستاخی کرنے والوں کی گرفتاری کا نہ ہونا وہ اسباب ہیں جنہوں نے ساری دنیا میں ملک کی شبیہ کو خراب کیا ہے اور امن وامان کو آگ لگائی ہے، اس لئے ہم ایک بار پھر حکومت سے کہتے ہیں کہ جن لوگوں نے آپ (ص) کی شان میں گستاخی کی ہے ان کو فوراً گرفتار کیا جانا چاہئے اور قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں پھر کوئی ایسا کرنے کی جرأت نہ کرسکے، نیز پورے دنیا کے مسلمانوں کو سکون و اطمینان میسر ہوسکے۔

مولانا مدنی نے آخر میں کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ حکومت ہماری معروضات پر توجہ دے گی اور اس انتہائی افسوسناک معاملے کے انجام کو سمجھتے ہوئے خاطیوں کو قانون کے مطابق سزا دلوا کر جیل بھیجوائے گی تاکہ پوری دنیا کے لوگ ہندوستان کی جمہوریت کو قدر کی نگاہ سے دیکھ سکیں۔ میں اخیر میں ایک بار پھر مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ہر جگہ صبرو تحمل پر مضبوطی سے قائم رہیں اور ہندوستان کی اخوت و ہمدردی کی پرانی تاریخ کو زندہ رکھیں۔ واضح رہے کہ صدر جمعیۃ علماء ہند رابطہ عالم اسلامی کی میٹنگ میں شرکت کے لئے ان دنوں ملیشیا گئے ہوئے ہیں اور وہیں سے راجستھان کے اس واقعہ پر بیان دیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .