۲۸ فروردین ۱۴۰۳ |۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 16, 2024
علامہ امین شہیدی

حوزہ/ حجۃ الاسلام و المسلمین امین شہیدی نے کہا: مسلمان حکمرانوں کو چاہیےکہ وہ امتِ مسلمہ کے مفادات کو اپنےاقتدار پر ترجیح دیں اور جہاں جہاں طاغوت نے مسلمانوں پرظلم کا بازار گرم کرر کھا ہے،اس کے خلاف مسلمان عوام کے ساتھ کھڑے ہو جائیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امت واحدہ پاکستان کےسربراہ علامہ محمدامین شہیدی نےحج بیت اللہ اور عیدالاضحی کےحوالہ سےخصوصی پیغام میں کہا ہےکہ حج وعیدکےروحانی اورعظیم لمحات میں اللہ سےدعاہے کہ امتِ مسلمہ کوبیداری اور ابراہیمی قربانی کا شعور،امت کےرہنماؤں کونمرودِ وقت کی شناخت اور سنتِ ابراہیمی کے مطابق اپنے اسماعیل کوقربان کرنے کا حوصلہ عطا کرے اور اسلام کے مشترکہ مفادات کےدفاع اورحفاظت کے لئےمتحد ہونےکی توفیق عطا فرمائے۔

انہوں نے فلسفہ حج پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حج اللہ کی طرف سےمسلمانوں پرمخصوص شرائط کےساتھ واجب لہذا ہمیں چاہیےکہ حج کےپس منظرمیں موجودفلسفہ کےمطابق اسےانجام دیں۔حج کےدوران خداتعالی کےحکم مطابق حجاج کرام بہت سی حلال اشیاء سےخودکوروک دیتے ہیں؛اس مشق کامقصدخداکی اطاعت وفرمانبرداری ہے۔اسی طرح شیطان کو کنکریاں مارنےکافلسفہ یہ ہےکہ کنکرمارنےوالاہرشخص شیطان کی شیطانیت سے برأت و بیزاری کا اظہار کرتا ہے۔حقیقی بیزاری یہی ہےکہ حج سےواپس آنےکےبعدتمام لوگا بلیسی مفادات کوایک طرف رکھتےہوئےاپنی زندگی کاآغازاللہ کی اطاعت اورمظلوم انسانوں کی مدد سے کریں۔حج سے مراد خود کو شیطان کےشرسےآزادکرناہے۔اس کےبعدجب حجاج کرام کعبة اللہ کی طرف لوٹیں تو"لبیک اللھم لبیک"کہ کراس بات کا اعلان کریں کہ ہم اللہ کی طرف پلٹ آئےہیں اوردوبارہ شیطان کی طرف نہیں جائیں گے۔

علامہ امین شہیدی نےمسلم امہ کےنام اپنےپیغام میں کہاکہ مسلمان حکمرانوں اورعوام کومشترکہ مفادات کےحصول کےلئےمغربی طاقتوں کی فکری غلامی سےنجات حاصل کرنا ہوگی۔مسلمان حکمرانوں کی اپنےہم مذہب وہم عقیدہ لوگوں کےساتھ اللہ کےگھرمیں ایک ساتھ نمازکی ادائیگی کافی نہیں۔اسلام تہذیبِ نفس کادین ہےجواللہ اوربندوں کےدرمیان پاکیزہ رابطہ کوبرقراررکھنےکادرس دیتا ہے۔اللہ کےگھرکی طرف آنےوالےتمام انسان اللہ کےمطیع ہیں اورظلم سےنفرت کرتے ہیں۔مسلمان حکمرانوں کوچاہیےکہ وہ امتِ مسلمہ کےمفادات کواپنےاقتدارپرترجیح دیں اورجہاں جہاں طاغوت نےمسلمانوں پرظلم کابازارگرم کرر کھا ہے،اس کےخلاف مسلمان عوام کےساتھ کھڑے ہو جائیں۔اگر مسلمان حکمرانوں نےامہ کےمسائل کی طرف توجہ نہ دی توحج جیسی اہم اوراجتماعی عبادت اصل روح سےخالی رہےگی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .