۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
تصاویر/ جلسه پرسش و پاسخ پیرامون آداب و اخلاق طلبگی

حوزہ / حجۃ الاسلام والمسلمین باقی نے کہا: اگر طلباء اپنے تمام کام خدا کی رضا کے لیے انجام دیں تو ان کے سبھی اعمال نور، روحانیت، ارتقاء اور عبادت بن جائیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی اہواز سے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، مرکز تخصصی مہدویت قم کے رکن اور ماہر حجت الاسلام علی محمد باقی نے حوزہ علمیہ خوزستان میں نئے آنے والے والے طلبہ کے ساتھ "آداب و اخلاق طلبگی" کے عنوان سے منعقدہ سوال و جواب کی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: سوالات ہمارے لیے بحث کے تمام زاویوں کو واضح کرنے کا سبب بنتے ہیں اور صرف پڑھنا اور مطالعہ کرنا کبھی بھی سوال و جوابات کی جگہ نہیں لے سکتا۔

مرکز تخصصی مہدویت قم کے ماہر نے طلبہ کے کلاس روم میں فیزیکلی موجودگی کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: استاد کو فیزیکلی طور پر اپنے سامنے پاتے ہوئے تعلیم حاصل کرنا بہت ضروری ہے اور کلاس روم میں اور استاد کی فیزیکلی موجودگی کی جگہ کوئی اور چیز نہیں لے سکتی بہرحال اس کے باوجود مطالعہ کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا: اگر آپ تعلیمی مواد کو بہتر طور پر سمجھنا چاہتے ہیں تو آپ کو کلاس روم میں موجود ہونا چاہیے اور کلاس میں استاد سے اپنے سوالات پوچھنا چاہئیں۔

حجۃ الاسلام باغی نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی روایت "أَلْعِلْمُ نُورٌ یقْذِفُهُ اللّه فِی قَلْبِ مَنْ یشآء"، کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: (امام صادق ع کے فرمان کے مطابق) علم ایک ایسا نور ہے جسے خدا صرف پاکیزہ اور پرہیزگار لوگوں کے دلوں میں ہی رکھتا ہے کیونکہ جو دل گناہوں سے آلودہ ہوں وہ نورِ خدا کے قابل نہیں ہو سکتے۔

حوزہ علمیہ کے استاد نے کہا: طلباء کو چاہیے کہ وہ اپنے تمام کام خدا کی رضا کے لیے انجام دیں۔ اگر طلباء اپنے تمام کام خدا کی رضا کے لیے انجام دیں گے تو ان کے سبھی اعمال نور، روحانیت، ارتقاء اور عبادت بن جائیں گے۔

آخر میں انہوں نے آیت کریمہ "وَمَن یُعَظِّمْ شَعَائِرَ اللَّهِ فَإِنَّهَا مِن تَقْوَی الْقُلُوبِ"، کی تلاوت کرتے ہوئے کہا: خداوندِ متعال نے ہم پر احسان کیا ہے کہ اس نے ہمیں طالب علم بنایا ہے کیونکہ طالب علم بننا شعائرِ الہی کی تعظیم کے مترادف ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .