۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
همسر شیخ زکزاکی

حوزہ/ حالیہ برسوں میں نائیجیریا کے ہمارے متعدد شیعہ اور مسلمان جوانوں کو ایمان اور اسلام کی راہ میں شہید کردیا گیا اور میرا عقیدہ ہے کہ نائیجیریا کے شہدائے مقاومت اور دیگر شہداء ان کے ماں باپ کی اسلامی پرورش اور تعلیم کا نتیجہ ہیں اور میں آپ کو یہ بھی بتاتی ہوں کہ قربانی اور مزاحمت کی ثقافت کو فروغ دینا ہی موجودہ چیلنجز سے نمٹنے اور ظالموں کے ہاتھوں سے نجات حاصل کرنے کا واحد راستہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نائیجیریا کے شیعہ رہنما شیخ ابراہیم زکزاکی کی محترمہ اہلیہ زینت زاکزاکی نے اس ملک کے دارالحکومت ابوجا کے ایک اسکول میں مسلمان طلباء اور نوجوانوں کے ایک وفد کے ساتھ ایک دوستانہ نشست میں شرکت کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے اپنی گفتگو کے آغاز میں تعلیم و تربیت کی بنیاد میں خاندان کے کلیدی کردار کا ذکر کیا اور کہا کہ خاندان بنیادی طور پر بچوں کی پرورش میں بنیادی اور کلیدی کردار ادا کرتا ہے اور بچے اس ماحول سے سب سے زیادہ متأثر ہوتے ہیں، لہٰذا خاندانوں خصوصاً ماؤں کو چاہئے کہ وہ صحیح اور دینی طریقوں کو بروئے کار لا کر اپنے بچوں میں اسلامی تعلیم کی بنیاد ڈالنے کی کوشش کریں۔

محترمہ زینت ابراہیم زکزاکی نے مزاحمت اور ایثار و قربانی کی ثقافت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ حالیہ برسوں میں نائیجیریا کے ہمارے متعدد شیعہ اور مسلمان جوانوں کو ایمان اور اسلام کی راہ میں شہید کردیا گیا اور میرا عقیدہ ہے کہ نائیجیریا کے شہدائے مقاومت اور دیگر شہداء ان کے ماں باپ کی اسلامی پرورش اور تعلیم کا نتیجہ ہیں اور میں آپ کو یہ بھی بتاتی ہوں کہ قربانی اور مزاحمت کی ثقافت کو فروغ دینا ہی موجودہ چیلنجز سے نمٹنے اور ظالموں کے ہاتھوں سے نجات حاصل کرنے کا واحد راستہ ہے۔

آخر میں، محترمہ زینت ابراہیم زکزاکی نے شیخ ابراہیم زکزاکی کے بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ نائیجیریا کو اس وقت جن آفات اور مصیبتوں کا سامنا ہے وہ ہمارے ناحق خون کا نتیجہ ہے، میں ان ماؤں کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں کہ جنہوں نے اپنے جوانوں کو اپنے ہاتھوں سے قبر میں اتارا، یقیناً اسلامی تحریک کے تمام شہداء اور زخمیوں نے اس تحریک کو طاقتور بنانے میں کردار ادا کیا ہے، لہٰذا میں کئی شہید جوان بیٹوں کی ماں اور ایک ایک ایسی خاتون کی حیثیت سے جو شروع سے لے کر اب تک آپ کے شانہ بشانہ رہی ہوں اور اس کے بعد بھی ان شاء اللہ آپ کے ساتھ ڈٹ کر کھڑی رہوں گی اور آپ میں سے ہر ایک سے اپیل کرتی ہوں کہ آخری فتح و کامرانی تک شیخ ابراہیم زکزاکی کی قیادت میں اسلامی تحریک کی راہ پر گامزن رہتے ہوئے شیخ ابراہیم زاکزاکی کی مدد کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .