۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
آٹھ شوال

حوزہ/ کانفرنس کے آغاز میں اپنی صدارتی تقریر میں مولانا سید شمشاد حسین صاحب ناروے نے تمام امت مسلمہ کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جنت البقیع کی تعمیر کیلئے تمام انصاف پسند انسان آگے آئیں اور اس تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ آٹھ شوال کو پوری دنیا میں تاریخ ساز پر امن احتجاج کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،زوم ایپ کے ذریعے رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور امام حسن علیہ السلام کی دلسوز شہادت پر تعزیت پیش کرنے کے لیے اور سعودی حکومت سے جنت البقیع کی تعمیر نو کا مطالبہ کرنے کے لیے ایک عظیم الشان انٹرنیشنل کانفرنس منعقد ہوئی جس میں ملک وبیرون ملک کے مشاہیر علماء نے شرکت کی۔

کانفرنس کے آغاز میں اپنی صدارتی تقریر میں مولانا سید شمشاد حسین صاحب ناروے نے تمام امت مسلمہ کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جنت البقیع کی تعمیر کیلئے تمام انصاف پسند انسان آگے آئیں اور اس تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ آٹھ شوال کو پوری دنیا میں تاریخ ساز پر امن احتجاج کریں۔

بین الاقوامی شہرت یافتہ شاعر اور ادیب جناب فخری میرٹھی نے بارگاہ مدفونین بقیع میں زبردست منظوم نذرانہ عقیدت وتحسین پیش فرماتے ہوئے کہا۔ ماتم کی صفوں میں جو عزادار کھڑے ہیں ۔ اب جان لٹا دینے کو تیار کھڑے ہیں۔ تعمیر بقیہ کی تمنا لیے دل میں۔ عباس دلاور کے وفادار کھڑے ہیں۔ آپ نے حضرت رسول خدا ص اور امام حسن علیہ السلام کی شان میں بھی گلھای عقیدت پیش کرتے ہوئے فرمایا۔ جتنے پتھر بدن پہ پڑتے تھے۔اتنی شدت سے مسکراتا تھا۔ اور امام حسن کی شان میں آپ نے کیا خوب مدح سرائی کی ۔ ایک پل میں ظلم کے بڑھتے قدم کو روکنا۔ معجزہ تنہا نہیں ہے یہ فقط عباس کا۔ دشمنوں کے واسطے دونوں ہی ہیں خط شکست۔ دستخط مولی حسن کے اور خط عباس کا۔

شہر لکھنو کے ایک فعال خدمت گزار مکتب اہلبیت نیشنل چینلز پر بے باکی سے اپنی بات رکھنے والے مولانا یعسوب عباس نے نہایت جامع تقریر کرتے ہوئے فرمایا کہ کئی سالوں سے ہماری اور ہمارے ساتھیوں کی طرف سے جنت البقیع کی تعمیر کیلئے منظم تحریک جاری ہے۔لکھنو میں ہر سال ہزاروں مومنین کا جم غفیر اس بات کی واضح دلیل ہے کہ جنت البقیع کے سلسلے میں ہماری قوم بیدار ہو چکی ہے اگر آل سعود نے ہمارے جائز مطالبے کو قبول نہیں کیا تو وہ یہ سن لے کہ پوری دنیا میں مومنین کی جانب سے ایسا تاریخی احتجاج ہوگا جو تاریخ بشریت میں ثبت و ضبط ہو جائے گا ۔ آپ نے فرمایا کہ ہم نے دہلی میں بھی حجة الاسلام مولانا سید تقوی صاحب اور مولانا سید مطلوب مھدی صاحب اور دیگر بزرگان کی مدد سے سعودی ایمبیسی کے سامنے ایک احتجاج کیا تھا اور وہاں کے سفیر کو میمورنڈم دیا تھا۔

بزرگ و محترم عالم دین جناب مولانا سید محمد ابراہیم صاحب نے اپنی مختصر لیکن جامع تقریر میں البقیع آرگنائزیشن شکاگو امریکہ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ آرگنائزیشن اس تحریک کو عالمی سطح پر لانے میں اس لیے کامیاب ہوا ہے کہ ان کا یہ عمل اخلاص کے سانچے میں ڈھلا ہوا ہے اور مخلص کبھی ناکام نہیں ہوتا ہے تاخیر ممکن ہے ناکامی نہیں۔

دنیائے تشیع کی ایک مایہ ناز اور قابل رشک و غبطہ آبادی علی پور کرناٹکا سے آفتاب نظامت، ذاکر کرب و بلا، ادیب و شاعر جناب ڈاکٹر ناطق علی پوری نے نظم و نثر کے دونوں شعبوں میں اپنے نہایت مفید مشوروں سے نوازتے ہوئے فرمایا کہ علی پور میں ہر سال دار الزہرا میں مومنین و مخلصین ، علما، شعرا و ادبا کی ایک بڑی تعداد جمع ہوتی ہے جس میں بقیع کی تعمیر نو کیلئے سعودی حکومت سے کھل کر مطالبہ کیا جاتا ہے انشاءاللہ آنے والے آٹھ شوال کو پوری دنیا دیکھے گی کہ کس طرح علی پور کے انقلابی علما و مومنین بقیع کی تعمیر کا مطالبہ کر کے مدفونین بقیع سے اپنی ارادت و مودت کا اظہار کریں گے۔ آپ نے نظم کی دنیا میں بھی اظہار خیال کرتے ہوئے فرمایا، خدا کرے کہ ہو تعمیر پھر وہیں روضہ ۔ تڑپ رہا ہے نشان مزار زہرا کا

حسب دستور قدیم کانفرنس کے اختتام پر مولانا اسلم رضوی پونا نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کرنے کے بعد تمام مومنین سے فرمایا کہ اب جو آٹھ شوال آ رہی ہے یہ آپ کے لیے ایک امتحان ہے کہ کون اس موقع پر گھر سے باہر نکل کر اپنی مودت ، اہلبیت عصمت و طھارت سے ظاہر کرتا ہے اور کون اس اہم موقع پر یہ کہہ کر اپنے گھر میں رہتا ہے کہ ہمیں اس مسئلے میں پڑنے کی کیا ضرورت ہے۔

چونکہ البقیع آرگنائزیشن کے روح رواں مولانا سید محبوب مہدی عابدی صاحب ایران میں موجود ہیں اور وہاں اس وقت انٹرنیٹ کی اسپیڈ بہت کمزور ہے اس لیے وہ اس کانفرنس میں براہ راست جڑ نہیں سکے اس لئے انہوں نے مولانا اسلم رضوی کے ذریعے میسج دیا اور تمام مومنین سے ایک سوال کیا کہ آپ لوگ ذرا تصور کریں کہ ہم اس گھر میں رہ رہے ہیں جس میں چھت کے ساتھ ساتھ دنیا کی تمام آسائشیں موجود ہیں لیکن بقیع میں موجود معصومین کی قبروں پر ایک معمولی چھت بھی نہیں ہے آخر ہمیں نیند کیسے آ جاتی ہے۔

پروگرام کے اختتام پر مولانا اسلم رضوی کے دعائیہ کلمات کے بعد ایس این این چینل کے ایڈیٹر ان چیف مولانا علی عباس وفا نے اس کامیاب اور نہایت نورانی کانفرنس کے اختتام کا اعلان کیا۔

مولانا علی عباس وفا نے اپنی بہترین نظامت سے ایک بار پھر ناظرین کا دل جیت لیا۔اس لائیو آن لائن کانفرنس کو ایس این این چینل، امام عصر آفیشیل، یو ٹی وی نیٹ ورک حیدرآباد اور حیدر ٹی وی کینیڈا نے براہ راست نشر کیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .