۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
ترکی

حوزہ/ ترکی کے وزیر داخلہ نے کہا کہ انقرہ استنبول میں PKK کے دہشت گردانہ حملے پر واشنگٹن کے تعزیتی پیغام کو قبول نہیں کریں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا "انقرہ استنبول میں PKK کے دہشت گردانہ حملے پر واشنگٹن کے تعزیتی پیغام کو قبول نہیں کریں گے۔"

سلیمان سویلو نے استنبول کے علاقے تکسم اسکوائر میں کل ہونے والے دھماکے کے بارے میں بھی وضاحت کی اور کہا: اس دہشت گردانہ کارروائی کے مرتکب افراد نے دھماکہ انجام دینے والےکو مارنے کا حکم دے کر شواہد مٹانے کی کوشش کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ترکی ان لوگوں کو جواب دے گا جنہوں نے دہشت گردانہ فعل انجام دیا اور پھر تسلیت کے پیغامات بھی بھیجے ۔ ہم دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں گے۔

ترک وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ استنبول میں دہشت گردانہ حملے کا مشتبہ شخص اگر گرفتار نہ کیا جاتا تو آج یونان فرار ہو چکا ہوتا۔انہوں نے اس سے پہلے بھی اس دہشت گردانہ حملے اور استنبول میں لوگوں کے قتل کا ذمہ دار امریکی حکومت کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کا تعزیتی پیغام ایک مجرم کے اپنے جرم کی جگہ پر لوٹنے کے مترادف ہے۔

ترکی کے وزیر داخلہ کے مطابق اس بمباری کا حکم شام کے شمال میں واقع علاقے "عین العرب" (کوبانی) میں PKK اور SDF کے کمانڈ سینٹر سے جاری کیا گیا تھا اور اس حملے کا مرتکب عفرین شہر کے ذریعے ترکی میں داخل ہوا تھا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق، اتوار کی شام کو تھا استنبول میں ایک زبردست دھماکہ ہوا، ترک حکومت نے یہ بیان دیا کہ یہ بم دھماکہ ایک خاتون نے کیا اور کہا کہ اس دہشت گردانہ حملے میں کم از کم چھ افراد ہلاک اور 81 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .