۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
تیسرے انتفاضہ سے خوف سے صیہونیوں کی نیندیں حرام

حوزہ/ صہیونی انٹیلی جنس آرگنائزیشن کے سابق سربراہ نے اعلان کیا کہ تیسرے فلسطینی انتفاضہ کے آغاز کے بارے میں واضح اشارے موجود ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،صہیونی انٹیلی جنس آرگنائزیشن کے سابق سربراہ نے اعلان کیا کہ تیسرے فلسطینی انتفاضہ کے آغاز کے بارے میں واضح اشارے موجود ہیں۔

رشیا ٹوڈے نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق صہیونی انٹیلی جنس ادارے کے سابق سربراہ تیمر ہیمن نے کہا کہ تیسرے فلسطینی انتفاضہ کے رونما ہونے کے بارے میں ایسی واضح علامات موجود ہیں جن کو نظر انداز نہیں کیا جبکہ ہم نے اس سے پہلے کبھی ایسا نیہں دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین کی صورتحال اس سے کہیں زیادہ بگڑ رہی ہے جس کا ہم تصور کر سکتے ہیں، ہمیں قدس میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائی کے ساتھ ساتھ تیران بیرو کی لاش کے اغوا کی کارروائی کو بھی حالات کے پیچیدہ ہونے کے امکان کے اشارے کے طور پر دیکھنا چاہیے۔

واضح رہے کہ بدھ کو مقبوضہ بیت المقدس میں دو دھماکے ہوئے جن میں ایک اسرائیلی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے، اسرائیلی میڈیا نے اعلان کیا کہ مغربی کنارے میں حالیہ مہینوں میں پیش آنے والی صورتحال 80 اور 2000 کی دہائی کے انتفاضے سے مختلف ہے اور اس انتفاضہ میں ہمیں فوج کے خلاف زیادہ تشدد نظر آتا ہے۔

صیہونی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو ایک تشویشناک صورتحال کا سامنا ہے، ہم نے 2007 میں دوسرے انتفاضہ کے بعد ایسی صورتحال نہیں دیکھی، صیہونی کان نیٹ ورک کے سیاسی امور کے تجزیہ کار گیلی کوہن نے کہا کہ اسرائیلی سکیورٹی رہنما فلسطینی شہروں کے اندر کی صورت حال کے خوفناک ہونے سے بہت پریشان ہیں۔

یاد رہے کہ صیہونی ذرائع ابلاغ نے سینئر اسرائیلی حکام اور امریکی محکمہ خارجہ میں مشرق وسطیٰ کے شعبے کی سربراہ باربرا لیو کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں سے واقف ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی مغربی کنارے میں ہونے والے واقعات سے بہت پریشان ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .