۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
ولادت حضرت زینب س

حوزہ / آج کی خاتون اگر کردار زینبی (س) کو  اپناتے ہوئے میدان عمل میں آئے تو ایک بہترین معاشرہ تشکیل دیکر عورت کو عزت و تکریم کے اعلی مقام تک لے جاسکتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم میں مقیم عالمہ خواہر سیدہ بشری بتول نقوی نے ولادت باسعادت حضرت زینب سلام اللہ علیہ کے موقع پر تہنیت و تبریک پیش کرتے ہوئے حضرت زینب سلام اللہ کے اعلی کردار کے بعض پہلؤوں پر روشنی ڈالی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جناب زینب سلام اللہ علیہا صرف ایک خاتون نہیں بلکہ ایک مکتب کا نام ہیں جن سے کامل ترین درس ہدایت حاصل کیا جا سکتا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ آپ بیٹی کی صورت میں باپ کی زینت، بہن کی صورت میں شریکۃ الحسین (ع)، بیوی کی صورت میں شوہر کی فرمانبردار، ماں کی صورت میں اپنے بچوں کو اسلام پر قربان کرنے والی بے مثال ماں، ایسی با حیا اور با حجاب کہ اسلام کی راہ میں چادر تطہیر کو قربان کرتے ہوئے بے ردا ہونے کے باوجود تمام عالم اسلام کی خواتین کو درس حجاب دیکر عورت کو حقیقی عزت سے روشناس کرایا، مدافع امامت بن کر اس انداز میں دفاع کیا کہ آج بھی بارویں حجت خدا (عج) ان الفاظ میں اس معظمہ پر سلام بھیجتے ہوئے ممنون نظر آتے ہیں "ألسلام علی من احتجت فی مجلس ابن زیاد باحتجاجات واضحہ و قالت فی جوابہ بینات صادقہ(زیارت ناحیہ)۔

مزید کہا کہ حق اور سچ کو ایثار، بے مثال قربانی اور اپنے کردار کی لازوال قوت بہادری کے ساتھ اعلی ترین بلندیوں پررہتی دنیا تک سربلند کردیا اور حق و سچ کے متلاشی ہر فرد کو بہترین درس ہدایت دیا اور بتادیا کہ خدا کی راہ میں دی جانی والی قربانی کو زندہ و جاوید رکھنے کیلئے حضرت زینب سلام اللہ علیہ کی سیرت پر عمل پیرا ہوکر حسنییت کو باقی رکھنا ہوگا۔

آج کی خاتون اگر کردار زینبی (س) کو اپناتے ہوئے میدان عمل میں آئے تو ایک بہترین معاشرہ تشکیل دیکر عورت کو عزت و تکریم کے اعلی مقام تک لے جاسکتی ہے۔ اگر زینب سلام اللہ نہ ہوتیں تو کربلا کا مقصد معدوم ہو جاتا۔ یہ ایک ایسا عظیم کام ہے جس کو ایک خاتون نے حیات بخشی لہذا اللہ تبارک و تعالی نے عورت کو صلاحیت دی ہے کہ وہ مرد حضرات سے زیادہ معاشرے کی اصلاح کرنے میں کردار ادا کرسکتی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .