۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
ایران، روسیہ و چین

حوزہ/ امریکی استکبار کے ایک قطبی نظام (یونی پولر سسٹم) کے استحصالی جرائم اور لوٹ مار کی نفسیات کا مقابلہ کرنے کے لئے ایشیا کی آزاد اقوام نے کثیر الملکی بلاک تشکیل دے کر اپنے وسائل اور مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امریکی استکبار کے ایک قطبی نظام (یونی پولر سسٹم) کے استحصالی جرائم اور لوٹ مار کی نفسیات کا مقابلہ کرنے کے لئے ایشیا کی آزاد اقوام نے کثیر الملکی بلاک تشکیل دے کر اپنے وسائل اور مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آسٹریا کے شہر ویانا میں قائم بین الاقوامی تنظیموں میں روس کے نمائندے "میخائل الیانوف" نے جمعرات (یکم دسمبر) کی صبح ایرانی اور چینی سفارت کاروں کے ساتھ ملاقات میں ایران، روس اور چین کی طرف سے کثیرالجہتی سفارت کاری کے نئے تحاد کی تشکیل کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹر پیج پر ایک تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا "چین، ایران اور روس کے مستقل وفود نے باہمی دلچسپی کے امور پر سہ فریقی مشاورت کی۔ کیا یہ ملاقات کثیرالجہتی سفارت کاری کی ایک نئی مثلث یعنی چین، روس اور ایران کی طرح نہیں ہے؟ اس فریم ورک کو آسانی سے بڑھایا جا سکتا ہے۔ کئی ممالک ہیں (اگر زیادہ تر ممالک نہیں تو) جو کثیرالجہتی نطام کی حمایت کرتے ہیں اور کسی بھی قیمت پر یک قطبی دنیا کو زندہ رکھنے کی کوششوں کی مخالفت کرتے ہیں"۔

روسی نمائندے کا یہ اعلان در اصل امریکی استکبار کی دھونس دھمکی کے یک قطبی نظام کے خاتمے کا اعلان ہے جو ایشیا کے تین مضبوط ممالک کی کاونٹر اسٹریٹجی کے نتیجے میں شکست و ریخت سے دوچار ہے۔

خیال رہے کہ امریکی سامراج اور یورپی استعمار کی اقوام عالم کے وسائل پر ڈاکہ ڈال کر اپنے ہاں آسائشوں کی جنت بنانے جبکہ استحصال زدہ ملکوں کو اپنے مہروں کے ذریعے مسلسل بد امنی اور غربت کے شکنجے میں رکھنے کی نفسیات نے دنیا بھر میں انہیں رسوا کر دیا ہے۔

آج ایشیا کے خودمختار ممالک مغربی بلاک کے اس وحشیانہ کھیل کو ختم کرنے کے لئے کاونٹر بلاک کی تشکیل کو ناگزیر قرار دینے لگے ہیں جس کے نتیجے میں یک قطبی نطام کے سیاہ بادل چھٹ جائیں گے۔

البتہ امریکا اور یورپ خطے میں اپنی اجارہ داری کو قائم رکھنے کے لئے اپنے غلام ملکوں کے ذریعے ایران، روس اور چین کے متذکرہ بلاک کو خانہ جنگی میں دھکیل کر داخلی طور پر الجھانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں جس کی مثال روس یوکرائن جنگ اور ایران کے خلاف کرد علیحدگی پسندوں کی امریکی حمایت کی صورت میں ہمارے سامنے ہے۔ لیکن امریکا اور اس کے حواریوں کو اس میدان بھی حسب سابق رسوا کن شکست کا سامنا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .