۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
تصاویر/ همایش تخصصی وحدت حوزه و دانشگاه

حوزہ/ ’یونیورسٹی اور حوزہ علمیہ کے درمیان اتحاد‘نامی کانفرنس میں آیت اللہ اعرافی نے خطاب کرتے ہوئے حوزہ علمیہ اور یونیورسٹیز کے اتحاد کو اہم ترین سماجی روبط میں سے ایک قرار دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حوزہ علمیہ کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے ’’حوزہ علمیہ اور یونیورسٹی کے درمیان اتحاد‘‘ کے موضوع پر قم المقدسہ میں منعقد ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ہمیں امید ہے کہ تحقیق و علم کا یہ کا رواں اسی طرح دواں رہے گا اور اسی طرح پروان چڑھتا رہے گا، انقلاب اسلامی نے تہذیب و ادراک کے نئے در کھول دئے ، میں یونیورسٹی اور حوزہ علمیہ کے اتحاد کو قوم کے لئے سعادت سمجھتا ہوں اور ان تمام لوگوں کی خدمت میں مبارکباد پیش کرتا ہوں جو اس اتحاد کے سلسلے میں گزشتہ کئی سالوں سے کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا : آیات کریمہ میں خدا تعالیٰ نے صاحبان حکمت کی تعریف و تمجید کی ہے، قرآن کی زبان میں صاحبان حکمت کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ وہ خدا کے ساتھ کئے گئے عہد و پیمان پر قائم رہتے ہیں اور عہد شکنی نہیں کرتے، اور خدا کے حکم کی پاسداری کرتے ہیں۔

حوزہ علمیہ کے سربراہ نے کہا: صاحبان عقل و خرد کی کچھ خصوصیات ہیں،ان خصوصیات میں سے ایک خصوصیت یہ ہے کہ وہ مناسب روبط کا پاس و لحاظ کرتے ہیں، بعض اوقات کچھ روبط غلط ہوتے ہیں، لیکن بعض روابط عقلی ہوتے ہیں اور عقل و حکمت پر مبنی ہوتے ہیں، لہذا ایسے روبط کی پاسداری اور حفاظت ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا: علماء اور یونیورسٹیز کے اساتیذ کے درمیان رابطہ ایک بہت ہی اچھی چیز ہے، اس دور میں مختلف اور متعدد علمی نظام قائم ہو چکے ہیں، لہذا حوزہ علمیہ اور یونیوسٹیز کے درمیان رابطہ نہایت ہی ضروری ہے۔یونیورسٹی اور حوزہ علمیہ کا آپس میں مل کر کام کرنا نہ صرف یہ کہ حق اللہ کے عنوان سے ہے بلکہ حق الناس بھی ہے کہ یہ دو عظیم ادارے ساتھ مل کر معاشرے کی مشکلات کو حل کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .