تیتر سه زیرسرویس
-
اشعار/ امام حسن علیہ السّلام
حوزہ/ پھر کلی کا چٹخنا شروع ہوگیا،اور چڑیوں کے پر پھڑ پھڑانے لگے/ کیا مدینے کی گلیوں میں حیدر کے گھر،ابنِ زہرا حسن آج آنے لگے
-
گوشۂ ادب:
آپ (ص) کی گلیوں سے چُن کر روشنی لائے تو ہیں
حوزہ|نتیجۂ فکر: جناب عباس ثاقبؔ/نعت کے آثار آنکھوں کو نظر آئے تو ہیں/جبرئیلِ فکر نے پَر اپنے پھیلائے تو ہیں
-
گوشۂ ادب
ہر اولوالعزم ہادی کے نعم البدل، اے ضمیر مشیت کے ارماں نکل/العجل العجل العجل العجل
حوزہ|بقلم: علامہ طالب جوہری رح/ہم کہ ہیں منتظر لو لگائے ہوئے،آ زمانے پہ نظریں جمائے ہوئے،دوش پر رایت حق سجائے ہوئے،توسن وقت کی باگ اٹھائے ہوئے،راہ پیما ہو تو از فدک تا جمل/العجل العجل العجل العجل
-
گوشۂ ادب
مہدی (عج) کا انتظار بڑا خوشگوار ہے
حوزہ|نتیجہ فکر: عباس ثاقب/اس نے سنبھال رکھا ہے عکسِ رُخِ امامؑ،ثاقبؔ! تری نگاہ بہت ہوشیار ہے
-
گوشۂ ادب
'ندبۂ ہجر یار'/خدا جانتا ہے کسی اور جانب کہاں دیکھتے ہیں؛تڑپ کر سدا ہم بہ سمت امام زماں عج دیکھتے ہیں
حوزہ| نتیجہ فکر: ندیم سرسوی/ندیمٓ آنکھ بھر آئی ہے لکھتے لکھتے عریضے میں حالت،اثر کتنا رکھتی ہے ان آنسوؤں کی زباں دیکھتے ہیں
-
15 شعبان المعظم کی مناسبت سے بارگاہِ امام عصر میں نذرانہ عقیدت:
اشتیاق و انتظار
حوزہ/ کیسے جیوں اے یوسف زہرا ترے بغیر مشکل ہے اب تو سانس بھی لینا ترے بغیر
-
گوشۂ ادب
لطف کی تیری اگر مجھ پہ نظر ہو جائے/ایک پل میں کئی صدیوں کا سفر ہو جائے
حوزہ| نتیجہ فکر: مہدی باقر خان/بن ترے موسمِ گل پر ہے خزاں کا سایہ،بن ترے برسے تو شبنم بھی شرر ہو جائے
-
نذرانہ عقیدت بحضور سرکار شہادت و شہامت مولا امام حسین (ع)
حوزہ/ شعبان المعظم اور اعیاد شعبانیہ بالخصوص ولادت باسعادت حضرت امام حسین علیہ السّلام کی مناسبت سے شاعر اہل بیت (ع) ظہور مہدی نے نذرانہ عقیدت پیش کیا ہے، جسے ہم اپنے قارئین کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں۔