تفسیر راهنما
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:انسانوں کا اللہ تعالٰی کے علاوہ کوئی ناصر و مددگار نہیں
حوزہ؍عالم ہستی پر اللہ تعالٰی کی ہی مالکیت اور حاکمیت کا انحصار اس امر کا تقاضا کرتا ہے کہ اس ہستی کے علاوہ بندوں کا کوئی اور سرپرست و مددگار نہ ہوگا۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:زمانوں کے نشیب و فراز میں ادیان نے ارتقائی سفر طے کیا
حوزہ؍گذشتہ ادیان کو منسوخ کرنا اور ان کی جگہ بہتر یا انہی کی مثل دین پیش کرنا یہ بندگان خدا پر اللہ تعالٰی کی رحمت اور فضل ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:اللہ تعالى اپنى مشيت كى بنا پر اپنى رحمت كو بعض انسانوں كے ساتھ مختص فرما ديتاہے
حوزہ؍مومنين كے خير و بركت حاصل كرنے پر كفار كى ناراضگى اہل ايمان پر رحمت الہى كے خاتمے كا سبب نہيں بنے گى۔اللہ تعالى كے ہاں بہت عظيم فضل و بخشش ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:ایسے الفاظ اور کلمات جن سے دینی مقدسات کی توہین ہوتی ہو ان سے پرہیز کرنا اور دوسرے لوگوں کو روکنا ضروری ہے
حوزہ؍ایسے کلام یا گفتگو سے اجتناب ضروری ہے جس میں پیغمبر اسلام صلّی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی اہانت یا تمسخر کا پہلو نکلتا ہو۔ دینی قائدین کا احترام ضروری ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:انسانوں کی جہالت انہیں دنیوی مفادات کا گرویدہ کردیتی ہے اور ایمان و تقویٰ سے روک دیتی ہے
حوزہ؍اللہ تعالیٰ کی جانب سے تھوڑی جزا بھی دوسری کسی بھی منفعت یا سود سے کہیں زیادہ افضل اور قدر و قیمت والی ہے۔ اللہ تعالیٰ کی جزائیں ایمان اور تقویٰ سے حاصل ہوتی ہیں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:آسمانی کتب میں بیان شدہ تمام معارف اور احکام کی پابندی ضروری ہے
حوزہ؍مکاتب الہٰی پر اعتقاد رکھنے والے لوگ حتٰی علمائے دین اور آسمانی کتابوں کے عالم افراد بھی انحراف اور حق پوشی کے خطرے میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ: انسان کے الہٰی عہد و پیمان سے وفادار اور پابند نہ ہونے کے علل و اسباب میں ایک ایمان کا فقدان ہے
حوزہ؍كسى امت كے عہدشكن گروہ كے مقابل اس امت كے سارے افراد ذمہ دار ہيں۔ يہوديوں ميں عہدشكنى كا عام ہونا ان كى اكثريت كے ايمان سے خالى ہونے كى دليل ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:فسق اور انحراف اللہ تعالىٰ كى آيات كے انكار اور ايمان كى بنياديں كھو دينے كا باعث ہے
حوزہ؍قرآن كريم ميں پيغمبر اكرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم كى رسالت كى حقانيت پر مشتمل آيات اور واضح دلائل موجود ہيں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:انبیائے الہٰی، فرشتوں حتیٰ حضرت جبرائیل سے بھی افضل ہیں
حوزہ؍اللہ تعالیٰ، انبیاء علیہم السلام اور فرشتوں کے دشمن کافر ہیں۔حضرت جبرائیل و حضرت میکائیل علیہما السلام کے دشمن کافر ہیں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ: قرآن كريم اہل ايمان كو دنيا و آخرت كى سعادت مندى كى خوش خبرى دينے والا ہے
حوزہ؍قرآن كريم نے تورات كے نفس كلام كى تائيد اور اس كى صداقت و سچائی كى تصديق كى۔ قرآن كريم اہل ايمان كو ہدايت كرنے والا ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:سرائے آخرت میں حاضر ہونے اور اس کی نعمتوں سے بہرہ مند ہونے کے لیے موت ایک مرحلہ اور گزرگاہ ہے
حوزہ؍ یہود عالم آخرت اور اس کی نعمتوں کو خود سے مخصوص سمجھتے تھے۔یہودیوں کے خیال میں دیگر انسان آخرت سے بے بہرہ ہیں۔یہود نسل پرست اور احساس برتری کی مالک قوم ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:انسان کے اعمال و کردار اس کے افکار و عقائد کی ترجمانی کرتے ہیں
حوزہ؍فرامین الہٰی اور حضرت موسٰی علیہ السلام کے احکامات کو سمجھنا اور ان پر عمل کرنا اللہ تعالٰی کے بنی اسرائیل کے ساتھ عہد و پیمان میں سے تھا۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:حسد ان صفات رذیلہ میں سے ہے جو انسان کو گناہانِ کبیرہ حتی کفر کی طرف کھینچ کے لے جاتی ہے
حوزہ؍انسانوں کی قدر و قیمت کا معیار وہ مکتبِ دین ہے جو وہ خود انتخاب کرتے ہیں۔ قرآن کریم کا الہٰی ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ قرآن کے بارے میں ہر طرح کے کفر سے اجتناب کیا جائے اور قرآن کو کھو دینے کے مقابل ہر چیز پست و ناچیز ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:اللہ تعالٰی نے پیغمبر اسلام(ص)اور قرآن کے کافر یہودیوں کو اپنی رحمت سے دور اور اپنی لعنت کا مستحق قرار دیا ہے
حوزہ؍قرآن کریم انتہائی باعزت و عظمت کتاب ہے جو اللہ تعالٰی کی بارگاہ اقدس سے نازل ہوئی ہے۔ قرآن کریم تورات کی حقانیت اور اس کے آسمانی ہونے کی دلیل ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:یہودیوں کا کفر اختیار کرنا ان کا رحمتِ الٰہی سے دور ہونے کا سبب بنا
حوزہ؍یہودیوں میں سے بہت کم تعداد نے معارف اسلامی کا یقین کیا اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایمان لائے۔اللہ تعالٰی کی رحمت سے دور ہونا اور اس کی لعنت میں مبتلا ہونا ایمان نہ لانے پر جبر کا باعث نہیں ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:نفس پرستی اور احساس برتری ان رذائل میں سے ہیں جو انسان کو گناہانِ کبیرہ کے ارتکاب کی ترغیب دلاتے ہیں
حوزہ؍یہود نفس پرست لوگ اور احساس برتری کی نفسیات کے مالک تھے۔ بعثت کے یہود تکبرانہ نفسیات، نفس پرستی اور انبیاء علیہم السلام کی مخالفت کرنے میں اپنے اسلاف کی طرح تھے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:آخرت كو كھو كر دنيا كا انتخاب كرنا ايسے اخروى عذاب كا باعث ہے جس ميں كمى يا تخفيف نہيں ہوگي
حوزہ؍جو لوگ دنيا كے حصول كى خاطر اپنى آخرت كو تباہ كرتے ہيں ان كو عذاب سے نجات كے لئے كوئي يار و ياور نہ ملے گا.
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:گناہگاروں کے گناہ میں مدد کرنا حرام ہے
حوزہ؍سماوی کتاب کے فرامین و احکام پہ عمل نہ کرنا انکار کرنے کی طرح ہے اور اس کتاب کا کفر اختیار کرنے کی دلیل ہے۔ ایمان اور عمل میں تبعیض دنیا میں ذلت و خواری اور آخرت میں شدید عذاب کا باعث ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:انسانی معاشروں اور ملتوں کے حقوق میں سے ہے کہ ان کے پاس وطن اور جائے سکونت ہو
حوزہ؍ہر معاشرہ اور ملت ایک جسم کی طرح ہے اور اس کے افراد اس جسم کے اعضاء کی طرح ہیں۔توحید پرستوں کو ان کے گھربار اور دیار وطن سے نکالنا اور دربدر کرنا مؤکدہ محرمات الہٰی میں سے ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:اہل ایمان کی اہم ترین معاشرتی ذمہ داریوں میں سے والدین کے ساتھ نیکی و احسان ہے
حوزہ؍نماز قائم کرنا اور زکٰوة کی ادائیگی خداوند متعال کے بنی اسرائیل کے ساتھ کیے گئے معاہدوں میں سے تھا۔مکتب بنی اسرائیل مختلف اعتقادی، معاشرتی، عبادتی اور اقتصادی پہلو رکھتا تھا۔ اللہ تعالٰی کی بندگی واجب اور اس کے غیر کی پوجا سے اجتناب واجب ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:ایمان، عمل صالح کے بغیر اور عمل صالح، ایمان کے بغیر اس کا اجر نہیں ملے گا
حوزہ؍وہ لوگ جو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایمان لائے اور انہوں نے اعمال صالح انجام دئیے وہ اہل بہشت ہیں اور اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:گناہ پر مصر رہنا اس بات کا موجب ہوتا ہے کہ گناہ انسان کے سارے وجود کو گھیر لے
حوزہ؍یہودی گناہگار لوگ باقی گناہگاروں کی طرح اپنے استحقاق اور اندازے کے مطابق آتشِ جہنم میں مبتلا ہوں گے۔ انسانوں کی مختلف نسلیں اور قبائل اپنے گناہوں کی سزا کے مقابل ایک دوسرے پر کوئی امتیاز نہیں رکھتے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:ہودی عوام خود خواہ، مغرور اور احساس برتری کا شکار ہیں
حوزہ؍اللہ تعالٰی نے ہرگز یہودیوں کو کم عذاب دینے کی ضمانت نہیں دی اور نہ ہی اس بارے میں کوئی عہد و پیمان باندھا ہے۔ اللہ تعالٰی اپنے عہد و پیمان کو ہرگز نہیں توڑے گا۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:یہودی عوام اپنے علماء کی تحریفات اور بدعتوں کی خریدار تھی
حوزہ؍دین سازی اور بدعتوں سے حاصل ہونے والی درآمد حرام اور عذاب الہٰی کا موجب ہے۔ بدعتیں ایجاد کرکے یا دین سازی کے عمل سے جتنی بھی کمائی حاصل کی جائے اور جس قدر بھی زیادہ ہو انتہائی ناچیز اور بے قیمت ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:زمانہ بعثت كے يہودى علماء اور قائدين ہٹ دھرم اور حق كو قبول كرنے والے نہ تھے
حوزہ؍ يہودى علماء اور قائدين دينى حقائق اور الہى معارف كا اعتراف اس صورت ميں كہ ان كے قومى مفادات كے لئے ضرر رساں ہو بے جا تصور كرتے اور اس كو حماقت جانتے تھے۔يہود قيامت پر، اس دن محاكمہ كے برقرار ہونے پر اور اس روز انسانوں كے ايك دوسرے كے خلاف اللہ تعالى كى بارگاہ ميں دليل لانے پر عقيدہ ركھتے تھے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:ہر معاشرے كے علماء، نابغہ اور اہم شخصيات عوامى رجحانات ميں بہت اہم كردار كے حامل ہوتے ہيں
حوزہ؍حقائق كى تحريف كرنے والے علماء سے ايمان كى اميد ركھنا ايک بے مورد اور بے جا اميد ہے۔ زمانہ پيامبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم كے علمائے يہود قرآن كريم كے الہى ہونے كى مكمل آگاہى ركھتے تھے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ: جمادات سے پست تر مرحلے ميں انسان كے سقوط اور زوال كا خطرہ موجود ہے
حوزہ؍عالم مادہ يا جہان طبيعات شعور ركھتاہے۔ عالم طبيعات يا جہان مادہ اللہ تعالى كى معرفت ركھتا ہے اور اس كے مقام الوہيت سے آگاہ ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:دنيا ميں مردوں كے زندہ ہونے كا امكان پايا جاتا ہے
حوزہ؍ سوچنا اور غور و فكر كرنا اعلى ترين اقدار ميں سے ہے۔اللہ تعالى لوگوں كے لئے اپنى قدرت كى نشانيوں كو ہميشہ اور واضح كركے بيان فرماتا ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:اللہ تعالى انسانوں كے رازوں سے آگاہ ہے اور ان كو ظاہر كرنے پر قدرت و توانائی ركھتاہے
حوزہ؍اللہ تعالى نے حضرت موسٰى عليہ السلام كى قوم كو قاتل كى پہچان كى خوش خبرى دى اور قاتلوں كى ماہيت كو افشا كرنے كى دھمكى دی۔حضرت موسٰى عليہالسلام كى قوم كے بعض افراد قاتل كو جانتے تھے ليكن اس كى ماہيت كو ظاہر كرنے سے انہوں نے پرہيز كيا۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:احكام اور تكاليف شرعى كے بارے ميں وارد ہونے والے اطلاقات اور عمومات حجت ہيں
حوزہ؍حضرت موسٰى عليہ السلام كى قوم منظورِ نظر گائے كى تلاش كے بعد اس كو ذبح كرنے پر تيار نہ تھی۔حضرت موسٰى عليہ السلام كى قوم نے تكليف شرعى (معمہ قتل كو حل كرنے كے لئے گائے ذبح كرنا) كو خواہ مخواہ كے سوالات اور تجسس سے اپنے لئے دشوار و مشكل كرليا ۔