حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ویٹیکن لائبریری کے سربراہ بشپ ڈیزانی نے عراق کے شہر کربلا میں حرم مطہر امام حسین علیہ السلام کے صحن میں منعقدہ "17ویں انٹرنیشنل بہارِ شہادت کلچرل فیسٹیول" میں شرکت کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا: آج دنیا تقسیم کا شکار اور مختلف مصائب و مشکلات میں مبتلا ہو چکی ہے۔ ہمیں آپس میں متحد ہونا چاہیے تاکہ اس سے ہم دنیا کو دوستی و محبت کا پیغام دے سکیں کیونکہ دنیا میں بہت سے مذاہب اورمختلف فرقے تو پائے جاتے ہیں لیکن باہمی محبت بھائی چارے سے ظاہر ہوتی ہے۔
بشپ ڈیزانی نے کہا: یہ پہلی بار ہے کہ میں عراق کا سفر کر رہا ہوں اور پہلی بار اس "انٹرنیشنل بہارِ شہادت کلچرل فیسٹیول" میں شرکت کر رہا ہوں، جو کہ میرے لئے بہت اہم ہے کیونکہ اس سفر نے مجھے ایک دوسری کی تہذیب کو سمجھنے کا بہترین موقع اور ایک متاثر کن تجربہ دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: فیسٹول کی افتتاحی تقریب میں ذکر شدہ الفاظ کے مطابق ہمیں اپنے ایمانی تجربات کو فروغ دینے کے لیے "ایمان کے مشترکہ منبع اور مرکز" کی طرف جانا چاہئے جو ہم سب کے لیے اہم ہے۔ یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ ہمارا مشترکہ انسانی تجربہ کیا ہے۔
ویٹیکن کے نمائندہ نے اپنی گفتگو کے دوران کہا: آج دنیا بہت منقسم اور طرح طرح کے مصائب اور مشکلات کا شکار ہے اور ہمیں دنیا کو محبت اور دوستی کا بہترین نمونہ پیش کرنے کے لیے آپس میں متحد ہونا چاہیے کیونکہ دنیا میں بہت سے مذاہب اور فرقے ہیں، لیکن دوستی اور محبت باہمی بھائی چارے میں ظاہر ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: یہ ایک نئی دنیا ہے جو ہمیں مزید بہتر بننے اور دنیا کو ایمان کی ایک خوبصورت تصویر پیش کرنے کے لئے اسے بھائی چارے میں بدلنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔
ویٹیکن کے نمائندہ نے آخر میں کہا: آیت اللہ سیستانی اور پوپ فرانسس کے درمیان ہونے والی گفتگو میں "مذہب، ثقافت اور معاشرہ" تین پہلو زیر غور آئے اور یہی چیز وہ چیز ہے جو اس ملاقات کے نتیجے میں وقوع پذیر ہونے والی ایک نئی شروعات کا باعث بنے گی۔