مولانا نجیب الحسن زیدی
-
مسلمان عورت کے لیے ایک دن بھی حجاب کے بغیر گزارہ مشکل ہے، مولانا نجیب الحسن زیدی
حوزہ/ اگر ایران میں اسلامی شناخت کو مٹانے کے لئے مغربی ممالک کی جانب سے ملینز ڈالرز کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے تو اسلامی دنیا میں بھی اسلامی تہذیب کے تارو پور اکھاڑ پھینکنے کے لئے مسلسل مغرب و لیبرل طرز فکر منصوبہ بندی کر رہا ہے ، چونکہ مغرب کے مقابل اگر کہیں دم دار انداز میں کوئی مقابلہ آرائی کر سکتا ہے تو یہ اسلامی کلچر ہے ۔
-
شہر پونہ کے ایرانی امام باڑے میں منعقد مرکزی عشرہ کامیابی کے ساتھ اپنے اختتام پر پہنچا؛
محبوس فکروں کو آزاد کرنے کا نام کربلا ہے، مولانا نجیب الحسن زیدی
حوزہ/ کربلا اس پیغام رسول رحمت (ص) کا تسلسل ہے جہاں آپ نے لوگوں کی محبوس فکروں کو آزاد کیا انہیں خرافات و جہالت کی زنجیروں سے چھڑایا "معدہ" کی حد تک سوچنے والوں کو تصور "معاد" سے آشنا کیا۔
-
گھاٹے کا سودا
حوزہ/ پسر سعد کے جہنم کی طرف بڑھتے قدم ان تمام لوگوں کے لئیے عبرت ہیں جو سلاطین زمانہ و حاکمان وقت کو خوش کرنے کی خاطر اپنے ضمیر کو تھپک کر سلا دیتے ہیں اور جب ضمیر بیدار ہوتا ہے تب بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے سامنے کسی مختار وقت کی تلوار ہوتی ہے اس کے آگے لپکتے ہوئے جہنم کے شعلےکتنا گھاٹے کا سودا یہ ہے۔
-
قسط ۳
اسلامی انقلاب کے آثار و برکات
حوزه/ اسلامی انقلاب نے جہاں انتفاضے کو ایک نئی جان دی وہیں فلسطینیوں کی آرزوں کی بھی حفاظت کی اور انکے مقاصد کو جلا بخشتے ہوئے ان آرزوں کا دفاع کیا جو فلسطینیوں کے دلوں میں پروان چڑھ رہی تھیں۔
-
قسط ۲
اسلامی انقلاب کے آثار و برکات
حوزہ/ معنوی اور روحانی طور پر اسلامی انقلاب کی کامیابی اس اعتبار سے ایک بڑی کامیابی ہے کہ معنویت و روحانیت کی طرف توجہ ملکی پیمانے پر پیدا ہوئی اور ہر ایک طبقہ مادیت سے کھنچ کر معنویت کی آغوش میں چلا آیا۔
-
ہاں فاطمہ اس لئیے فاطمہ تھیں
حوزہ/ بچپن سے علماء و ذاکرین سے یہ حدیث مسلسل سنتا آیا کہ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اپنی بیٹی کاحد درجہ احترام کرتے تھے۔ تھوڑا فہم و شعور آیا تو ذہن سوچنے پر مجبور ہوگیا ایسے کیوں کر ممکن ہے کہ کوئی ذات محور رضائے پروردگار ہو اسکی رضا و ناراضگی خدا کی رضا و ناراضگی ہو ۔
-
چوتھی قسط:
چلو کربلا چلیں
حوزه/ آج جب پیاس خود پر طاری ہوئی تو کربلا والوں کی تشنگی کا تھوڑا سا احساس ہوا اس باردل سے آواز نکلی کربلا کے تشنہ لبوں پر ہمارا سلام
-
دوسری قسط:
چلو کربلا چلیں
حوزہ/ شیعوں کے متحارب گروپ جہاں ایک دوسرے کے خون کے پیاسے تھے وہیں دشمن، قوم، قبیلہ و گروہ بندیوں سے ما وراء ایک متمدن قوم کو دنیا میں وحشی قوم کی صورت متعارف کرانے کے در پے تھا۔
-
مباہلہ اور اسکا پیغام
حوزه/ مباہلہ کا ایک اہم پیغام یہی ہے کہ زبانی دعوے و لن ترانیوں سے دشمن کو پسپا نہیں کیا جا سکتا ہے بلکہ اپنے کردار کو اتنا وزنی بنانے کی ضرورت ہے کہ دشمن بھی حقانیت کے اعتراف پر مجبور ہو جائے۔
-
امام محمد باقر (ع) کی حیات طیبہ کے دلنشین گوشے اور ہم
حوزہ/معاشرے میں کسی غلط رسم و رواج کی بنیاد پر کسی مستحب کام کو ترک کر دینا بنی امیہ کے ٹکڑوں پر پلنے والے کسی عطائی کی فکر تو ہو سکتی ہے باقری فکر ہرگز نہیں۔