۱ خرداد ۱۴۰۳ |۱۳ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 21, 2024
جلسه طلاب و فضلای استان همدان

حوزہ / حجۃ الاسلام والمسلمین شعبانی نے کہا: نعمتِ طلبگی بہت ہی بڑی نعمت ہے کہ جس سے بڑھ کر کوئی اور نعمت نہیں ہے اور اس جگہ ہم ذاتی اور اجتماعی ترقی اور رشد کے لیے بہت سے اقدامات انجام دے سکتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صوبہ ہمدان میں نمائندہ ولی فقیہ حجۃ الاسلام والمسلمین شعبانی نے قم میں مقیم صوبہ ہمدان کے طلباء اور علماء کے ساتھ حضرت آیت اللہ نوری ہمدانی کے دفتر میں منعقدہ ایک نشست میں خطاب کرتے ہوئے کہا: علماء کرام جن چیزوں میں انبیاء علیہم السلام سے وراثت پاتے ہیں ان میں سے ہی ان کے مباحثِ اخلاقی اور سیرۂ تبلیغی بھی ہے۔

انہوں نے کہا: اگر ہم تبلیغ کے میدان میں نظر نہیں آئیں گے اور نوجوان نسل سے دوستانہ روابط برقرار نہیں کریں گے تو تبلیغِ دین کے سلسلہ میں مستقبل کے لیے کوئی فرصت اور موقع باقی نہیں رہے گا۔

امام جمعہ ہمدان نے کہا:اجتماعی اور معاشرتی مسائل پر توجہ دینا ان ضروریات میں سے ایک ہے جس پر حوزہ علمیہ قم میں زیادہ توجہ دی جانی چاہیے۔ آج معاشرے میں زیادہ روحانیوں کی موجودگی دینی اور عقلی ضرورت ہے اور ہمیں آج اپنے دستیاب مواقع سے استفادہ کیا جانا چاہیے۔

صوبہ ہمدان میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: علماء کرام عملاً عوام کی خدمت میں مصروف ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی لوگوں کی خدمت کرتے تھے اور ہم بھی اسی نبی (ص) کے وارث ہیں۔

انہوں نے کہا: پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو تعلیم و تربیت دینے کے لیے بہت زیادہ مشقتیں جھیلیں تاکہ جس طرح سے بھی حتی ایک انسان کو بھی راہ راست پر لا سکیں۔

حجۃ الاسلام والمسلمین شعبانی نے کہا: نعمتِ طلبگی بہت ہی بڑی نعمت ہے کہ جس سے بڑھ کر کوئی اور نعمت نہیں ہے اور اس جگہ ہم ذاتی اور اجتماعی ترقی اور رشد کے لیے بہت سے اقدامات انجام دے سکتے ہیں۔

قابلِ ذکر ہے کہ اس نشست کے آغاز میں صوبہ ہمدان کے طلباء اور علماء کے نمائندہ حجۃ الاسلام والمسلمین رضوی مہر نے بھی خطاب کیا اور کہا: شہر قم المقدسہ میں ہمدان کے طلباء اور علماء کے لئے تعلیم و تربیت کے بہت اچھے مواقع موجود ہیں اور محترم نمائندہ ولی فقیہ ہمدان صوبائی سطح پر اس طلباء اور علماء کرام کی اس صلاحیت سے بہترین استفادہ کر سکتے ہیں۔

طلبگی سے بڑی کوئی نعمت نہیں ہے / علماء کرام عملاً عوام کی خدمت میں مصروف ہیں

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .