۳۰ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 19, 2024
بیانیۀ بانجول

حوزہ/ گامبیا کے دار الحکومت بنجول میں منعقدہ اجلاس کے اختتام پر اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک نے ایک بیان میں غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف ہر قسم کی جارحیت کو بند کرنے اورفوری و غیر مشروط جنگ بندی اور کا مطالبہ کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گامبیا کے دار الحکومت بنجول میں اتوار کو منعقد ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم کے رہنماؤں کے 12ویں اجلاس کے اختتام پر اس تنظیم کے رکن ممالک نے ایک بیان میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی اور غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف ہر قسم کی جارحیت کے خاتمے کا مطالبہ کیا ، انہوں نے طبی اور غذائی امداد فراہم کرنے، پانی اور بجلی کی فراہمی اور غزہ کی پٹی تک فوری امداد پہنچانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

اس بیان میں کہا گیا:ہم غز میں مزید نسل کشی سے خبردار کرتے ہیں، بھوک، پانی کی کمی اور ایندھن کی کٹوتی غزہ میں مزید تباہی کا باعث بن رہے ہیں، ہم فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے بے گھر کرنے، بے دخل کرنے یا زبردستی جلاوطن کرنے کی کسی بھی کوشش کی سختی سے مذمت کرتے ہیں اور اس طرح کی مذموم حرکت کا مقابلہ کرنے کے لئے آمادہ ہیں۔

اس تنظیم کے رکن ممالک نے تنازعات کے پرامن حل کے لیے بات چیت اور ثالثی کی اہمیت پر بھی زور دیا اور اس طرح اسلامی ممالک کے درمیان کشیدگی سے پاک فضا پر زور دیا۔

اس بیان میں مزید کہا گیا ہے: ہم ایک باوقار زندگی کی اہمیت پر زور دیتے ہیں اور ان ممالک میں مسلم کمیونٹیز اور اقلیتوں کے حقوق کی حمایت پر زور دیتے ہیں جو اسلامی تعاون تنظیم کے رکن نہیں ہیں، ہم متعدد ممالک میں مسلم کمیونٹیز اور اقلیتوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں جو اسلامی تعاون تنظیم کے رکن نہیں ہیں، جنہیں ظلم، ناانصافی اور جارحیت کا سامنا ہے، ہم ان کے جائز مطالبات کی حمایت کرتے ہیں اور ان کے حقوق، وقار، مذہب، دین اور ثقافتی شناخت کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی سطح پر مزید کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اس بیان میں کہا گیا ہے: ہم غزہ میں صیہونی حکومت کی مسلسل جارحیت سے نمٹنے کے لیے اپنی یکجہتی پر تاکید کرتے ہیں، جو کہ بنیادی ترین اخلاقی اقدار کا احترام کیے بغیر چھ ماہ سے زائد عرصے سے جاری ہے، اور ہم دنیا کے ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی جانب سے کی جانے والی نسل کشی کے جرم کو روکنے کے لیے اقدامات کریں اور بین الاقوامی عدالت انصاف کی طرف سے جاری کردہ حکم پر عمل کریں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .