۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
آیت الله العظمی مکارم شیرازی

حوزه / حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے کہا: امریکیوں کے نکات ضعف(Week points) میں سے ایک ان کا خیالوں کی دنیا میں رہنا ہے کہ جس کی وجہ سے امریکہ کا صدر یہ کہتے ہوئے نظر آتا ہے کہ’’ ایران میں ہر طرف افراتفری کی صورتحال ہے‘‘۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے آج صبح غیر متحرک دفاعی تنظیم(Defense Organization Passive )  کے رئیس سردار جلالی سے قم میں منعقدہ ایک ملاقات میں کہا: دشمن نے ایران پر دباؤ ڈالنے کے تمام راستوں اور حربوں کو آزما لیا ہے۔اس نے رات دن ایک کر کے ایران پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی ہے  لیکن کسی نتیجہ پر نہیں پہنچ سکا۔ یہ اقتصادی پابندیاں بھی ان  کا  آخری حربہ ہے کہ انشاء اللہ اس میں بھی انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے امریکہ کے تین سیاسی نقاط ضعف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: پہلا نقطہ ضعف یہ ہے کہ وہ وہم  کا  شکار ہیں البتہ یہ وہم منافقین کی جانب سے ان  تک پہنچا ہے۔ ان توہمات کی ایک واضح مثال یہ ہے کہ کچھ دن پہلے امریکہ کے صدر نے بیان دیا کہ امریکہ کے ایٹمی معاہدے سے خارج ہو جانے پر ایران جیسے بکھر کر رہ گیا ہے اور اس کے تمام شہروں میں افراتفری کی صورتحال ہے۔

معظم لہ نے امریکہ کادوسرا نقطۂ ضعف  ’’جھوٹ بولنے‘‘  کو قرار دیتے ہوئے کہا: جھوٹ بولنا ان کا تمام سرمایہ ہے اور اس جھوٹ پر انحصار کرتے ہوئے وہ اپنے مذموم اہداف تک پہنچنا چاہتے ہیں۔

اسی طرح دشمن  کا تیسرا نقطہ ضعف یہ ہے کہ وہ خود کو دنیا  کا محافظ سمجھتا ہے اور تمام ممالک پر اپنا حکم دھونستا ہے۔اب دوسرے  ممالک بھی اس کی اس زبر دستی کو قبول نہیں کریں گے جیسے یورپ نے بھی امریکہ کی  اطاعت نہیں کی ہے۔

انہوں نے کہا: امریکہ کی اطاعت دوسرے  ممالک کے لیے بہت ضرر و نقصان کا باعث ہے چونکہ اس طرح وہ بھی مجبور ہو جائیں گے کہ پیٹرول کو بھاری قیمت میں خریدیں کہ جس میں ان کا  کوئی فائدہ نہیں ہے ۔

حضرت آیت اللہ مکارم شیرازی نے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: آپ کو متوجہ ہونا چاہئے کہ بین الاقوامی میڈیا اور سوشل میڈیا پر ملک ایران  اور انقلاب اسلامی کے خلاف منتشر ہونے والا مواد  سب جھوٹ پر مبنی ہے۔

انہوں نے امریکہ کے مذموم اہداف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: امریکہ کے مذاکرات میں چند اہداف  ہیں جن میں ملک کے میزائل سسٹم کو تباہ کرنا، سپاہ پاسداران کا انحلال اور اسرائیل  اور وہابیوں کی حمایت حاصل کرنا شامل ہے لیکن جمہوری اسلامی ایران ہرگز  ان موضوعات کو قبول نہیں کرے  گا۔

اس مرجع تقلید نے مزید کہا:ان شرائط اور حالات میں ہمارے ملک کے سامنے  امریکہ کے خلاف مقاومت اور ڈٹ جانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔

انہوں نے دشمن کے مقابلے میں مقاومت پر تاکید کرتے ہوئے کہا: اگر مقاومت کریں اور سب متحد ہو جائیں تو قطعا  دشمن کو اس حربے میں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑے گا اور انشاء اللہ اندھیری رات کا اختتام روشنائی سے ہو گا  اور خدا کے لطف و کرم  سے قطعا ایسا  ہی ہو گا۔

انہوں نے آخر میں حماسۂ اربعین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: مراسم اربعین میں مومنین کا اجتماع اور زیارت  اربعین سے رہ جانے والے لوگوں کی مختلف شہروں میں پرشکوہ  پیادہ روی میں بھی عظیم خیر و برکت پائی جاتی ہے کہ قطعا دشمن پر اس کی بہت زیادہ تاثیرواقع  ہوئی ہے اور اس نے ملت ایران کے اتحاد کو دشمن پر واضح کر دیا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .