تیتر سه زیرسرویس
-
احکام شرعی:
نامحرم عورت کو دیکھنے کی کیا حدیں ہیں؟
حوزہ|مرد کے لئے کسی نامحرم عورت کے چہرے اور ہاتھوں کے علاوہ اس کے جسم یا بالوں کو دیکھنا جائز نہیں ہے ، چاہے یہ دیکھنا لذت جنسی اور خوف فتنہ رکھتا ہو، یا اس کے بغیر ہو۔ جبکہ قصد شھوت و لذت جنسی کے ساتھ تو چہرا اور ہاتھ دیکھنا بھی حرام ہے
-
احکام شرعی:
اپنی پسند کی لڑکی سے شادی کرنے پر اصرار کرنا اگر والدین کی ناراضگی کا سبب ہو تو کیا انہیں ناراض کرکے ان کی مرضی کے بغیر شادی کرنا جائز ہوگا؟
حوزہ|ان کا ناراض ہونا اگر شفقت اور محبت کی وجہ سے ہے تو ان کی مخالفت جائز نہیں ہے۔
-
احکام شرعی:
کیا مستحبات کے انجام دینے کے لۓ، پروگراموں اور اسلامی محفلوں میں شرکت کرنے کے لیے والدین کی رضا مندی ضروری ہے؟
حوزہ|ایسے امور میں ان کا راضی ہونا شرط نہیں ہے مگر مستحبات کا انجام دینا اگر ان کی شفقت کی وجہ سے ان کی اذیت کا سبب بنے تو جائز نہیں ہے۔
-
احکام شرعی:
کیا والدین بچوں کو گانے سننے اور ڈاڑھی منڈوانے سے روک سکتے ہیں؟
حوزہ|ہاں روک سکتے ہیں بلکہ اگر نہی از منکر کے شرایط موجود ہوں تو روکنا واجب ہے۔
-
احکام شرعی:
باپ کو سلام نہ کرنے والے بیٹے کے لیے کیا حکم ہے؟ اور اگر بیٹا سلام کرے اور باپ جواب نہ دے تو اس کا کیا وظیفہ ہے؟
حوزہ|ماں باپ پر احسان اور ان کا احترام واجب ہے حتی اگر وہ جواب نہ بھی دیں آپ پھر بھی انہیں سلام کریں۔
-
احکام شرعی:
کیا کسی نا محرم کہ ساتھ لفٹ کا استعمال کیا جا سکتا ہے جبکہ اس وقت کوئی تیسرا شخص موجود نہ ہو مگر انسان کو خود پر اطمئنان ہو کہ کسی حرام میں مبتلاء نہ ہوگا؟
حوزہ|اگر اسے اطمئنان ہو کہ کسی حرام میں جیسے نظرِ حرام یا لمس وغیرہ میں مبتلاء نہ ہوگا تو جائز ہے۔
-
احکام شرعی:
کیا نامحرم مرد و عورت،جیسے بھابی وغیرہ کا اکیلے گاڑی میں دیور یا کسی اور نامحرم کے ساتھ اگلی سیٹ پر بیٹھنا جائز ہے؟
حوزہ|جب تک یہ اطمئنان حاصل نہ ہو کہ کسی قسم کے حرام میں مبتلا نہیں ہوں گے، جائز نہیں ہے
-
احکام شرعی:
ایسے افراد کو فطرہ دینا جن کا نفقہ دینے والے پر واجب ہو
حوزہ|اگر بچے فقیر (غریب) ہو ں تو ضروی ہے کہ والدین ان کے واجب اخراجات ادا کریں اور انہیں زندگی کے اخراجات کے لئے فطرے میں سے کچھ نہیں دیا جاسکتا لیکن قرض کی ادائیگی کے لئے یا ان اخراجات کو پورا کرنے کے لئے جو باپ پر واجب نہیں ہیں، فطرہ دینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
-
احکام شرعی:
اعتکاف کی حالت میں خوشبو کا سونگھنا کیسا ہے؟
حوزہ|اگر اعتکاف واجب نہ ہو(نذر، قسم،عہدکی وجہ سے ) تو احتیاط کی بنا پر اعتکاف کرنے والے کےلئے ہر طرح کے عطر کو سونگھنا چاہے اس سے لذت محسوس کرے یانہ کرے، جائز نہیں ہے اور خوشبو دار گھاس سونگھنا اس صورت میں جب کہ اس کے سونگھنے سےلذت محسوس کرے جائز نہیں ہے اور اگر اس کے سونگھنے سے لذت محسوس نہ کرے تو حرج نہیں ہے۔
-
احکام شرعی:
کیا اعتکاف کے لئے کوئی مخصوص وقت ہے؟
حوزہ|اعتکاف کےلئے کوئی معین وقت نہیں ہے پورے سال کے اس زمانےمیں جب روزہ رکھنا صحیح ہو تو اعتکاف بھی صحیح ہے اگرچہ اس کا بہترین وقت ماہ مبارک رمضان ہے اور سب سے زیادہ فضیلت ماہ رمضان کے آخری دس دنوں میں ہے۔