تیتر سه زیرسرویس
-
سی اے اے؛ مسلمانوں کا عدم اعتماد اور خدشات
حوزہ/ مسلمانوں کا دانشور طبقہ اس قانون کی مذمت تو کررہاہے لیکن احتجاج سے گریزاں ہے ۔اس کو معلوم ہے کہ پارلیمانی انتخاب سے ٹھیک پہلے اس قانون کے نفاذ کا اعلان ووٹوں کی تقسیم کی ایک کوشش ہے ،اس لئے ان کے درمیان مزاحمت کا کوئی امکان موجود نہیں ہے۔
-
ہندوستان ’دارالامن‘ ہے ’دارالحرب ‘ نہیں
حوزہ/ ہندوستان کا مسلمان ہندوستان کو’دارالامن‘ سمجھتا ہے۔اس لئے کسی ایک فتوے کی بنیادپر تمام مسلمانوں کو مشکوک قرار دینا اور درسگاہوں کی مسماری کا مطالبہ کرنا قرین عقل نہیں ہے۔
-
بزرگوں کی خطائیں اور جمہوریت و الیکشن
حوزہ/ میرا سلام ہو اس شاگرد پر جس کا اپنے استاد سے پیری مریدی کا رشتہ نہیں تھا ورنہ وہ بھی خاموشی اختیار کرتے یا ہاں میں ہاں ملاتے، بلکہ اس کا اپنے عظیم استاد کے ساتھ استاد و شاگردی کا رشتہ تھا۔
-
صہیونی حکومت کے انسانیت سوز مظالم اور مسلم ریاستوں کا نکما پن
حوزہ/ صہیونی حکومت ملکی اور بین الاقوامی رائے عامہ کے دباؤ کے باوجود غزہ میں جرائم اور نسل کشی کو اپنے ایجنڈے میں شامل کر رہی ہے۔ جس کے نتیجے میں ہلاکتیں مسلسل بڑھتی جارہیں اور انسانی زندگی کی کوئی قیمت نہیں رہ گئی ہے ۔
-
۲۶ جنوری اور گاندھی جی کا چشمہ
حوزہ/ آج کے دن خوشیاں منانے کے ساتھ ایک بار ہمیں دیکھنے کی ضرورت ہے کہ آزادی کے پچھتر برس مکمل ہونے کے بعد ہم کہاں ہیں اس کے لئے گاندھی جی کے چشمے سے بہتر اور کیا ہوگا تو آئیں گاندھی جی کے چشمے سے ان پچھتر برسوں کو دیکھتے ہیں اور اسکے لئے ضروری ہے کہ سب سے پہلے ہم اپنے بنیادی دستور پر نظر ڈالیں ۔
-
مسلم ممالک کو ’تماش بین والی‘ روش چھوڑنے کی ضرورت
حوزہ/ بڑا سوال یہ ہے کہ دنیا کے 195 ممالک میں سے صرف جنوبی افریقہ، میکسیکو اور چلی ہی کیوں جو مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے پر اسرائیل کو عالمی عدالت میں گھیسٹ کر لائے ہیں؟
-
صہیونیوں کی خطرناک منصوبہ بندی اور اسلامی ممالک کی کوتاہیاں
حوزہ/ اسرائیلی حکومت یہ چاہتی ہے کہ مسلسل غزہ پر یلغار کر کے انہیں صحرائے سینا کی طرف لے جائے اور وہاں کیمپوں میں انہیں بسائے اس کے لئے پیسے بھی خلیجی ممالک سے لے یہ منصوبہ بھی ابھی تک فلسطینی عوام کی مزاحمت کی بنا پر ناکام رہا ہے ۔
-
مسلم حکمرانوں کی بے حسی اور غزہ
حوزه/ غزہ پوری طرح تباہ ہو چکا ہے، ہر طرف وحشت کا ننگا ناچ ہے۔ ننھے مُنے بچوں کی خون آلود لاشیں، ماؤں کی دل خراش چیخیں، شہیدوں کے جنازے اور مسلسل اسرائیل کی بمباری کی جو روح فرسا ویڈیوز اور تصویریں سامنے آرہی ہیں، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ غزہ میں کشتوں کے پشتے لگ گئے ہیں اور انسانیت پامال ہوچکی ہے۔
-
دشتِ غزہ دِشت کربلا بن گئی
حوزه/ حماس کا یہ حملہ "طوفان الاقصیٰ" کے نام پر اسرائیل کی درندگی، جارحیت اور غاصبانہ تسلط کے خلاف ایک رد عمل تھا۔
-
سحر میں بدلے گی
حوزه/ طوفان الاقصیٰ آپریشن نے غاصب اور قابض اسرائیل کی ابہت کو ملیا میٹ کردیا اور اس کے غرور و تکبر کو خاک میں ملایا، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ سب ایک ہی رات میں کیسے ممکن ہوا؟