حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران میں پہلی نماز جمعہ کے قیام کی سالگرہ کے موقع پر ملک بھر کے آئمہ جمعہ نے حسینیہ امام خمینی رح میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ایٹمی معاہدے کے حوالے سے یورپی ملکوں کی عہد شکنی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے لیے یورپ نے ایران سے گیارہ وعدے کیے تھے لیکن ان میں سے ایک پر بھی عمل نہیں کیا جبکہ ایران نے ایٹمی معاہدے پر اپنے عہد و پیمان سے زیادہ بڑھ کر عمل کیا ہے۔
یورپی ممالک تکبر اور غرور کی وجہ سے اپنے وعدوں کو پورا نہیں کررہے ہیں۔ جبکہ ہم نے اپنے وعدوں سے کئی گنا زیادہ عمل کیا ہے اور پھر بھی وہ ہمیں فریب اور دھوکہ دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ یورپی ممالک نے اپنے ایک بھی وعدے پر عمل نہیں کیا تو کس منہ سے ہم سے مطالبہ کر رہے ہو کہ ہم اپنے وعدوں پر عمل کرتے رہیں۔ ہم نے بھی جوہری معاہدے کے وعدوں میں کمی کا عمل شروع کیا ہے اور یقینی طور پر یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایااگر یورپ کے مد مقابل کوئی کمزور حکومت ہو تو ان کا تکبر کام کر جاتا ہے لیکن اگر کوئی ایسا ملک ہو جو ان کی حقیقت کو پہنچان کر ان کے سامنے ڈٹ جائے تو مغرب ڈھیر ہو جاتا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آبنائے جبل الطارق میں ایرانی تیل بردار بحری جہاز روکے جانے کو بحری قزاقی قرار دیا اور فرمایا کہ برطانیہ کا یہ اقدام قانون کی کھلی خلاف ورزی اور مجرمانہ فعل ہے، اسلامی جمہوریہ ایران برطانیہ کی اس خباثت کا جواب ضرور دیں گے۔