اصحاب امام حسین علیہ السلام
-
کربلا کی جنگ میں امام حسین علیہ السلام کے لشکر میں بہتر کی تعداد کیوں؟
حوزہ/دین کی محافظت و مقاومت کے لئے نہ تو کوئی عمر کی حد ہے اور نہ ہی جنس کی قید۔ کربلا کے شہید اور کوفہ و شام کے اسیر اس بات کے گواہ ہیں۔ یہ سوال ہر عام و خواص کے ذہن میں آتا ہے کہ امام حسین علیہ السلام کے لشکر میں صرف بہتر ہی کیوں شامل ہیں۔ اس سوال کے حل کے لئے یہ ضروری ہے کہ قرآن مجید کا ترجمہ و تفاسیر، احادیث پاک، آئمہ اطہار علیہم السلام کے اقوال و فرمودات، مقاتل اور کربلا کے واقعات و شہداء کے حوالے سے لکھی گئیں کتابوں کا تحقیقی مطالعہ ناگزیر ہے۔
-
عزاداری میں شرکت؛ تقویٰ کا اہم مصداق ہے، حجت الاسلام کارگر
حوزہ/ حجت الاسلام کارگر نے کہا کہ حضرت سید الشہداء علیہ السلام تقویٰ کا اعلیٰ مصداق ہیں اور جس کا امام حسین علیہ السّلام سے رابطہ برقرار ہو جائے تو اس سے بھی تقویٰ کا رنگ و خوشبو آئے گی، لہٰذا عزاداری میں شرکت، تقویٰ کا اہم مصداق ہے۔
-
عاشورہ کے متعلق شبہات کا ازالہ:
کیا شب عاشور اصحاب میں سے کوئی امام حسین ؑ کو چھوڑ کر گیا ہے؟/شب عاشور امامؑ کے اصحاب کی تعداد کتنی تھی؟
حوزہ/ امام علیہ السلام نے اپنے اصحاب سے جب شب عاشور یہ درخواست کی کہ یہ دشمن صرف ہمارے خون کے پیاسے ہیں، لہذا وہ انہیں چھوڑ کر چلے جائیں تو متفقہ طور پر سب نے کہا کہ اگر ہمیں میں ہزار بار بھی مارا جائے اور پھر زندہ کیا جائے اور پھر مارا جائے جب بھی ہم آپ کے قدموں میں جان نثار کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔
-
امام حسین (ع) کے اصحاب کی نمایاں خصوصیات، حجۃ الاسلام استاد رفیعی
حوزہ/جامعۃ المصطفی کے استاد نے صوبۂ اصفہان کے مبلغین کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے،امام حسین (ع) کی امت کی خصوصیات بیان کیں۔
-
ولی خدا کی اطاعت میں اصحاب امام حسین (ع) ہمارے لئے نمونہ عمل ہونا چاہیے، استاد انصاریان
حوزہ/ استاد حوزہ علمیہ نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام فرماتے ہیں:میرے اصحاب ایسے ہیں کہ جب قیامت ہو گی تو فرشتے ان سے کہیں گے کہ آپ کا کوئی حساب و کتاب نہیں ہے اور آپ کے لئے بہشت کے سارے دروازے کھول دیئے گئے ہیں لیکن وہ فرشتوں سے کہیں گے کہ ہم امام حسین علیہ السلام کے بغیر کہیں بھی جانے کے لئے تیار نہیں ہیں۔