شہدائے کربلا
-
شہدائے کربلا و فلسطین نے اسلام و مسلمانوں کو نئی جلا بخشی، متحدہ علماء محاذ
حوزہ/ سیمینار سے خطاب میں علماء مشائخ نے کہا کہ امام حسینؑ اگر یزید کے ہاتھ پر بیعت کرلیتے تو قیامت تک کسی عالم کو محراب و منبر پر ظالم و جابر حکمراں کے خلاف حق و سچ بیان کرنے کی جرأت نہ ہوتی، امام حسینؑ نے پوری انسانیت میں جذبہ حریت اور ظلم کے خلاف بیداری کا شعور دیا۔
-
شعبۂ ادب،جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل لداخ کے زیر اہتمام کثیر اللسانی حسینی مشاعرہ کا انعقاد
حوزہ/ شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے شعبہ ادب جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل لداخ کی جانب سے ستیانگ کونک علمدار نالہ میں ایک کثیر اللسانی حسینی مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا۔
-
مجلس علماء ھند شعبہ قم کا پیغام محرم؛
شہدائے کربلا پر ماتم اور گریہ و زاری؛ عہد عاشورائی کی تجدید اور تہذیب شہادت کی فکری و روحانی ترویج ہے، مولانا احمد رضا رضوی زرارہ
حوزہ/ صدر مجلس علماء ہند شعبہ قم: ہم مل جل کر عزائے سید الشهدا کے لئے ایسا اہتمام کریں جو نہ فقط مقصدیت سے بھرپور ہو بلکہ اس بے چہرگی کے دور میں ہماری آبرومنددانہ شناخت کا ذریعہ بن سکے اور ان ایام کے پیغام کو یعنی کربلا والوں کے پیغام کو عام کرنے کا وسیلہ قرار پاۓ تاکہ بلاتفریق قوم و ملت زیادہ سے زیادہ لوگ اس عبادت سے جڑیں اور وہ خواب شرمندہ تعبیر ہوجائے۔
-
پاکستان میں چہلم سیدالشہداء (ع) آج انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے
حوزہ / آج پاکستان بھر میں شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر جلوس نکالے جا رہے ہیں اور مجالسِ عزا منعقد کی جا رہی ہیں۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
-
ائمہ معصومینؑ نے روز اربعین کو شہدائے کربلا پر ماتم و گریہ زاری اور زیارت شہدائے کربلاؑ کے لئے قرار دیا ہے، آغا حسن الموسوی الصفوی
حوزہ/ انجمن شرعی شیعیان کشمیر کے اراکین و عاملین کا اجلاس؛ اربعین کی خصوصی تقریبات کے انعقاد اور انتظامات پر تبادلہ خیال
-
شہدائے کربلا
میدانِ کربلا میں شہید ہونے والے امام حسین(ع) کے رُفقاء کی مکمل فہرست اور اُن کا مختصر تعارف
حوزہ/شہدائے کربلا امام حسینؑ کے ان ساتھیوں کو کہا جاتا ہے جو سن 61ھ روز عاشورا کو واقعہ کربلا میں لشکر عمر سعد کے ساتھ جنگ میں شہید ہوئے۔ شہدائے کربلا کی دقیق تعداد معلوم نہیں لیکن مشہور قول کی بنا پر ان کی تعداد 72 تھیں۔ دوسرے اقوال میں ان کی تعداد 78، 87 اور 145 تک ذکر کی گئی ہیں۔ شہدائے کربلا میں سے 18 شہداء بنیہاشم سے تھے۔ بنی ہاشم میں امام حسینؑ، عباس بن علی اور علی اکبر جبکہ اصحاب میں حر بن یزید ریاحی، حبیب بن مظاہر اور مسلم بن عوسجہ کا نام شہدائے کربلا میں نمایاں طور پر لیا جاتا ہے۔
-
مجالس حسین (ع) شہدائے کربلا کی سیرت و تعلیمات کے فروغ کا بہترین ذریعہ ہے، مولانا تقی عباس رضوی
حوزہ/ ہمارے نوجوانوں کو شہدائے کربلا علیہم السلام کی سیرت میں اپنے لئے عملی نمونہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
-
قیام توابین؛ شہدائے کربلا کے لئے پہلی مسلحانہ انتقامی کاروائی
حوزہ/ توابین نے کربلا کے بعد مظلوم کی حمایت اور ظالم سے انتقام کی خاطر پہلا مسلحانہ اقدام کیا۔ اگرچہ ان کو کامیابی نہیں ملی لیکن انہوں نے اس فکر کی بنیاد رکھی جس کے بہتر نتائج بعد میں میسر ہوئے۔