متنازعہ نصاب تعلیم
-
متنازعہ نصاب تعلیم پاکستان میں سات کروڑ شیعہ مسلمانوں کے عقائد کو نظرانداز کر رہا ہے، علامہ مقصود ڈومکی
حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی نے کہا ہے کہ پاکستان میں بسنے والے سات کروڑ شیعہ مسلمانوں کے بنیادی عقائد کو نظرانداز کرتے ہوئے متنازعہ نصاب تعلیم مرتب کیا گیا ہے، جس پر کروڑوں اہل سنت محبان اہل بیت بھی معترض ہیں۔
-
علامہ سید ساجد علی نقوی سے علامہ محمد شفا نجفی اور سید اظہار بخاری کی ملاقات؛ اہم امور پر تبادلہ خیال
حوزہ/ دو رکنی وفد نے قومی یکساں نصابِ تعلیم کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے قائد ملت جعفریہ پاکستان کو آگاہ کیا۔
-
ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم اور نصاب تعلیم کمیٹی کے سربراہ کی وفاقی وزیر انسانی حقوق ریاض حسین پیر زادہ سے ملاقات:
متنازعہ نصاب تعلیم؛ ملکی آئین میں بیان کردہ بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، علامہ مقصود علی ڈومکی
حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم اور نصاب تعلیم کمیٹی کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے وفاقی وزیر انسانی حقوق ریاض حسین پیر زادہ سے ملاقات کی ہے۔
-
ایم ڈبلیو ایم نصاب کمیٹی کے سربراہ کی وزیر تعلیم گلگت بلتستان سے ملاقات:
متنازعہ نصاب تعلیم سے متعلق پاکستان کے کروڑوں شہریوں کو شدید تحفظات ہیں: علامہ مقصود علی ڈومکی
حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم اور نصاب تعلیم کمیٹی کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے اسلام آباد میں گلگت بلتستان کے صوبائی وزیر تعلیم راجہ محمد اعظم سے ملاقات کی ہے۔
-
آغا ضیاء الدین شہید برسی کی مناسبت سے:
شہید آغا ضیاء الدین اور نصاب تعلیم
حوزه/نصاب تعلیم ہی قوم کی تشکیل اور بقاء کا ضامن ہوتا ہے۔ کسی بھی قوم کی آنےوالی نسل کی باگ دوڑ اس قوم کے نصاب اور نصاب سازوں کے ہاتھ میں ہوتی ہے۔ نئی نسل اور آنے والی نسل کو کس بنیاد اور نظریات کے ذریعے کہاں تک لےکر جانا ہے اس کا فیصلہ نصاب کرتا ہے۔
-
پاکستان؛ متنازعہ نصاب تعلیم کو لے کر حکومتی ضد اور ہٹ دھرمی حیرت انگیز ہے، علامہ مقصود علی ڈومکی
حوزہ/مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم اور نصاب کمیٹی کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ملت جعفریہ کے تحفظات اور اعتراضات کو نظر انداز کرتے ہوئے متنازعہ نصاب تعلیم کو اسکولوں میں نافذ کیا جا رہا ہے جو کہ انتہائی افسوس ناک عمل ہے۔
-
نصابِ تعلیم کو الگ سمت و سو دینے کی کوشش/ اسلام سے متعلق اسباق ہٹائے گئے
حوزہ؍نئے نصاب میں سی بی ایس ای نے درجہ 10 کی سماجیات کی کتاب سے پاکستانی شاعر فیض احمد فیض کی شاعری اور 11ویں کی تاریخ کی کتاب سے اسلام کے قیام، اس کے عروج اور توسیع سے متعلق مواد کو ہٹا دیا ہے۔ اسی طرح بارہویں کی کتاب سے مغل دور پر مبنی ایک باب میں تبدیلی کی گئی ہے۔
-
مختلف نصابی کتب سے دل آزار مواد کو نکالا اور صرف مشترکہ اور متفقہ مذہبی مواد شامل کیا جائے، محترمہ زہرا نقوی
حوزہ/ آئین مذہبی تعلیم کے حوالے سے کسی ایک مسلک کی تعلیمات کو کسی دوسرے مسلک پر مسلط کرنے سے منع کرتا ہے۔ لہذا نصاب میں مذہبی تعلیمات شامل کرتے ہوئے اس آئینی اصول کو ملحوظ رکھا جائے۔
-
حکومت 1975ء کے متفقہ نصاب تعلیم کو بدلنے سے اجتناب کرے، علامہ مقصود علی ڈومکی
حوزہ/مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان اور نصاب کمیٹی کے کنوینیر مقصود علی ڈومکی اور نصاب کمیٹی کے رکن سید ابن حسن بخاری اور علامہ ضیغم عباس چوہدری نے ایمز کالج اسلام آباد کے پرنسپل سید امتیاز رضوی اور جامعہ الولایہ کے پرنسپل علامہ سید علی محمد نقوی سے ملاقات کی ہے۔
-
شیعہ علماء کونسل پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس اہم فیصلے؛
نصاب تعلیم متنازعہ نہیں قومی ہونا چاہیے جو تمام طبقات کیلئے قابل قبول ہو
حوزہ/ شیعہ علماءکونسل پاکستان کی مرکزی عاملہ کا اجلاس قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی زیر صدارت منعقد ہوا جسمیں قومی نصاب تعلیم کو یکساں و متفقہ بنانے پر زور دیا گیا اور زائرین پالیسی، زائرین کی استطاعت کو مدنظر رکھتے ہوئے بنائی جائے جسکے لئے 5رکنی کمیٹی علامہ شبیر حسن میثمی کی سربراہی میں قائم کی گئی۔ نیز عزاداری سید الشہداء پر کوئی قدغن قبول نہیں ،عزاداری پر ایف آئی آرزکے حوالے سے کمیٹی قائم، ورکرز کنونشن منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
-
علامہ مقصود علی ڈومکی کی اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن علامہ اکبر حسین سے ملاقات؛ نصاب سمیت اہم قومی امور پر تبادلہ خیال
حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان اور کنوینئر نصاب کمیٹی علامہ مقصود علی ڈومکی نے اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر سے ملاقات کی ہے۔
-
مولا علی کی ذات معیار حق ہے، مولانا مقصود علی ڈومکی
حوزہ/ مولانا نے کہا کہ پاکستان میں متنازعہ نصاب میں شیعہ مکتبہ فکر کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا ہے۔ ملت جعفریہ اس ظلم اور زیادتی پر خاموش نہیں رہے گی۔ متنازعہ نصاب کے ذریعے شیعہ طلبہ پر ان کے دینی عقائد کے خلاف تعلیمات مسلط کی جا رہی ہیں جو ظلم ہے۔
-
حکومت کی جانب سے نئے نصاب میں اہل بیت (ع) کی ممتاز شخصيات اور تعلیمات کو نظر انداز کرنا افسوسناک ہے، علامہ مقصود ڈومکی
حوزہ/آج، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام پاکستان بھر کے مختلف شہروں میں یوم نصاب منایا گیا اور متنازعہ نصاب کے حوالے سے نماز جمعہ کے اجتماعات میں علمائے کرام نے اپنے خطابات میں یکساں قومی نصاب میں شامل متنازعہ مواد کی نشاندہی کی۔
-
متنازعہ نصاب سے متعلق مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے وائٹ پیپر جاری کردیا
حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے پریس کلب میں علمائے کرام اور تنظيمی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران نصاب تعلیم کے متنازعہ نکات کے حوالے سے وائٹ پیپر جاری کر دیا۔
-
ملت جعفریہ کے اعتراضات کے باوجود حکومت کی طرف سے متنازعہ نصاب کا نوٹیفکیشن جاری کرنا افسوسناک ہے، علامہ مقصود ڈومکی
حوزہ/ مجلس وحدت المسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ حکومت اور وزارت تعلیم کی جانب سے نصاب تعليم کے حوالے سے ملت جعفریہ کے خدشات اور اعتراضات کو فوری طور پر دور کرنا چاہئے، کیونکہ متنازعہ نصاب کے یک طرفہ نفاذ سے قومی یکجہتی متأثر ہوگی۔
-
ریاست مدینہ کے دعویدار متنازع نصاب تعلیم کے نام پر قوم کو انتشار کا شکار کر رہے ہیں، علامہ سبطین سبزواری
حوزہ/ مرکزی نائب صدر شیعہ علماء کونسل: یکساں نصاب کے نام پر مخصوص مسلکی سوچ کو قوم پر مسلط نہیں ہونے دیں گے،’ متنازع بنیاد اسلام بل‘ کے مسلط کرنے میں ناکامی کے بعد درود ابراہیمی میں تبدیلی اور اب متنازع نصاب تعلیم سے ثابت ہوگیا کہ موجودہ حکومت ضیاءالحق کی فرقہ وارانہ پالیسی سے بھی آگے نکل گئی ہے۔ نیز مجوزہ نصاب آئین اور وحدت امت اسلامی کے خلاف ہے۔
-
مرکزی صدر جے ایس او پاکستان:
یکساں نصابِ تعلیم کے نام پر حُسینیت کی بجائے یزیدی اور اُموی سوچ کو پروان چڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے
حوزہ/ برادر سید راشد حسین نقوی نے کہا کہ تعلیمی نصاب کا آنے والی نسلوں اور پورے معاشرے کی ذہن سازی میں اہم کردار ہوتا ہے، پاکستان بالخصوص پنجاب میں یکساں نصابِ تعلیم کے نام پر ایک مخصوص برانڈ کا نصاب لاگو کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو کہ درحقیقت متنازعہ نصاب ہے۔
-
شیعہ و سنی دونوں مذہب کے نزدیک اہلبیت (ع) واجب الاحترام، مولانا محمد عادل مہدوی
حوزہ/ تکفیری و یزیدی ٹولے کو ہم بتا دینا چاہتے ہیں کہ یاد رکھو حسینیوں کا سر کاٹا تو جا سکتا ہے پر جھکایا نہیں جا سکتا لذا جب تک پاکستان کے شیعہ سنی یعنی حسینی زنده ہیں اور ان کے تن پر سر ہے وه نہ ہی اس متنازعہ نصاب تعلیم پر خاموشی اختیار کریں گے اور نہ ہی اہل بیت علیہم السلام کی توہین برداشت کریں گے۔