۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024

مہسا کی موت

کل اخبار: 1
  • ایرانی میترا اور مہسا

    ایرانی میترا اور مہسا

    حوزہ/ کئی سال پہلےعراقی بارڈر کے قریب کی بات ہے۔ بارڈر کے اُس طرف ایرانی شہر آبادان میں 1969ء میں ایک معصوم بچی نے آنکھ کھولی۔ بچی کی رنگت سانولی تھی۔ ماں نے ممتا سے بھری چاہت کے ساتھ اُس کا نام ”میترا“ رکھا۔ میترا فارسی میں سورج کو کہتے ہیں۔ دور "ہخامنشیان" میں یعنی ایرانِ قدیم میں سورج کی پوجا کی جاتی تھی جسے میتراٸیسم کہا جاتا ہے۔