حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پانچ روزہ مرکزی تربیت گاہ سے خطاب کرتےہوئے نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ محمد ادریس نے کہا ہے کہ پاکستان اللہ کی عظیم نعمت ہے مگر افسوس اس بات کا ہے کہ اس کے حکمرانوں نے ہر دور میں اس کی تعمیر و ترقی اور خدمت کی بجائے اپنے مفادات اور ذاتی اقتدار کا ایجنڈا اپنے سامنے رکھا۔اقتدار میں آنے سے قبل جو سبز باغ قوم کو دکھاتے ہیں حلف اٹھاتے ہی اس کی نفی کردیتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ قول و فعل کا تضاد اسلامی اصطلاح میں منافقت کہلاتا ہے۔کسی کلمہ گو کے لیے یہ پستی کی بدترین انتہا ہے اس کے قول و عمل میں تضاد ہو۔ جماعت اسلامی ملک میں رائے عامہ کو تبدیل کرکے نظام بدلنے کی داعی ہے۔ہم غیر قانونی یا زیر زمین سرگرمیوں کو کسی صورت جائز نہیں سمجھتے۔
انکا کہنا تھا :جماعت کبھی اقتدار میں نہیں رہی۔ ہمارے جو نمائندے اسمبلیوں پارلیمان اور بلدیات میں منتخب ہوتے رہے ہیں اللہ کے فضل سے ان میں سے کسی ایک پر ایک پائی کی کرپشن کا دھبہ نہیں ۔حامی اور مخالفین سبھی معترف ہیں بلکہ ملک کی سپریم کورٹ تک یہ ریمارکس دے چکی ہے کہ امانت و دیانت کے معیار پر پورے ملک میں صرف ایک ہی جماعت پوری اترتی ہے اور وہ جماعت اسلامی ہے۔ہم اس ملک میں اسلامی نظام کے مکمل نفاذ کے داعی اور ہر طرح کی کرپشن ظلم وستم اور باطل نظام کے خاتمے کے علمبردار ہیں۔بدترین سے بدترین حالات میں بھی ہم بدد ل اور مایوس نہیں ہوں گے۔ہم نے اپنے حصے کی شمع جلائی ہے اور اندھیروں کا مقابلہ کرنا ہے۔ہر کارکن کمر ہمت باندھ کر میدان میں ڈٹ جائے ۔اللہ اورا للہ کے رسولﷺ کی وفاداری پر قائم رہنا اصل کامیابی اور سعادت ہے ۔جماعت اسلامی کے ہر رہنما اور کارکن کو اس کا مکمل اور عملی نمونہ پیش کرنا ہے۔اللہ کی رضا اورآخرت کی فلاح ہماری منزل ہے اور اس کے لیے نظام ظلم کو بدلنا ہمارا منشور ہے۔