۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
قاشقجی

حوزه/ سعودی حکومت نے بالآخر يہ تسليم کر ليا ہے کہ ریاض حکومت کے ناقد صحافی خاشقجی استنبول ميں سعودی قونصل خانے ميں ہلاک ہوئے اور سعودی تحقیقات کے بعد نائب انٹیلی جنس سربراہ احمد العسیری کو برطرف کرلیا گیا ہے۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ‌ کے مطابق سعودی حکومت نے بالآخر يہ تسليم کر ليا ہے کہ ریاض حکومت کے ناقد صحافی خاشقجی استنبول ميں سعودی قونصل خانے ميں ہلاک ہوئے، سرکاری ٹی وی کے مطابق سعودی تحقیقات کے بعد نائب انٹیلی جنس سربراہ احمد العسیری اور ولی عہد محمد بن سلمان کے سینئر مشیر سعود القحطانی سمیت 5افسران کو برطرف جبکہ 18اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن پر جمال خاشقجی کی موت چھپانے کا الزام ہے۔

ترکی حکومت نے بهی اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ جمال خاشقجی کی موت کی تمام تفصیلات جاری کرے گا۔

مغربی ممالک نے سعودی صحافی کی موت پر سعودی عرب کی جانب سے وضاحت کو ناکافی قرار دیا، جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے صحافی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خاشقجی کے قاتلوں کو اپنے اقدامات کا جواب دینا ہوگا، انہوں نے سعودی عرب سے مطالبہ کیا کہ وہ معاملے کی شفاف تحقیقات کو یقینی بنائیں ، انہوں نے سعودی عرب کی جانب سے وضاحت کو ناکافی قرار دیا ،برطانیہ کا کہنا ہے کہ خاشقجی کی موت کے بعد وہ اپنے آئندہ کے اقدام کے حوالے سے سوچ بچار کررہے ہیں، آسٹریلیا نے صحافی کے قتل کے بعد سعودی عرب میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ اسپین کا کہنا ہے کہ وہ صحافی کے قتل پر انتہائی صدمے کا شکار ہے۔

خاشقجی واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگارتھےاور پوسٹ نے اداریے میں الزام لگایاہے کہ جمال خاشقجی کےمعاملےپرسعودی عرب نے17دن جھوٹ بولا،سعودی حکمرانوں کیجانب سےقتل کی تفصیلات سچائی سےعاری ہےاور صدرٹرمپ کیجانب سےدیومالی داستان کی حمایت بھی شرمناک ہے۔

جمال خاشقجی ایک معروف سعودی صحافی اور اپنی حکومت کے کڑے ناقد تھے جو سعودی حکومت کی انتقامی کارروائی کے خوف سے گزشتہ ایک سال سے خود ساختہ جلاوطنی پر امریکا میں مقیم تھے۔خاشقجی دو اکتوبر کو بعض دستاویزات کے حصول کے لیے استنبول کے سعودی قونصل خانے گئے تھے جس کے بعد وہ باہر نہیں آئے،جمعے کو سعودی حکومت کے اعترافی بیان کے بعد وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیاہے کہ امریکا خاشقجی کے قتل کی بین الاقوامی تحقیقات پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے،امریکی کانگریس کے کئی ارکان نے سعودی حکومت کے بیان پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے امریکی حکومت سے معاملے کی شفاف تحقیقات کرانے اور قتل پر سخت ردِ عمل ظاہر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .