حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تحریک حریت چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے وادی میں فورسز کے ظلم وجبر میں اضافہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے حکمرانوں اور فورسز نے جموں کشمیر کے عوام کے خلاف ایک کھلی جنگ چھیڑ رکھی ہے۔
ایک بیان میں صحرائی نے کہا کہ فوج اور پولیس نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔ جوانوں اور بزرگوں کو کیمپوں اور انٹروگیشن سینٹروں میں بلاکر ذہنی ٹارچر کرنے کے ساتھ ساتھ دھمکیاں دی جاتی ہیں۔
چیئرمین تحریک حریت جموں کشمیر نے کہا اس ظلم وجبر، تشدد اور مار دھاڑ کے خلاف عوامی احتجاج برحق ہے، لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ مظلوم قوم کو اپنی مظلومیت پر آہ وفغان کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جاتی ہے، بلکہ عوامی احتجاج کو دبا کر عوام کے دلوں میں خوف ودہشت کا ماحول پیدا کیا جاتا ہے۔
صحرائی نے عوام پر ظلم وجبر اور تشدد کے سلسلے کو روکنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو جموں کشمیر کے متنازعہ مسئلے کو حل کرنے کے لیے دھونس دباؤ اور طاقت کے استعمال کے بجائے حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے منصفانہ طریقہ اختیار کرنا چاہیے، تاکہ برصغیر کا یہ سلگتا ہوا مسئلہ حل ہوکر انسانیت کو امن وسکون کا ماحول فراہم ہو۔
محمد اشرف صحرائی نے طلباء کو ہراساں کرنے اور بے بنیاد مقدمات میں پھنسانے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست اور ریاست سے باہر یونیورسٹیوں اور کالجوں میں زیرتعلیم طلباء کا تعلیمی مستقبل مخدوش بنا یا جارہا ہے۔ صحرائی نے سینٹرل یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم طلباء کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ان کی رہائی پر زور دیا۔