حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ شب زندہ دار نے قم میں اپنے درس خارج میں گارڈین کونسل کے ممبر اور تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ مرحوم آیت اللہ سید محمود ہاشمی شاہرودی کی رحلت کو اسلامی معاشرے اور حوزہ علمیہ کے لیے دردناک اور بہت بڑا فقدان قرار دیتے ہوئے اسے روایت " اذا مات العالم الفقیه ثلم فی الاسلام ثلمة لایسدّھا شیء.." کا حقیقی مصداق قرار دیا۔
حوزہ علمیہ قم کے اس معلم اخلاق نے کہا: یہ عالم دین حوزہ علمیہ اور اسلامی معاشرے کے علمی ستون تھے۔
انہوں نے جوانی میں ہی علمی مطالب کو اپنے استاد سے حاصل کرکے انہیں تحریر کیا۔ وہ خاص علمی استعداد کے مالک تھے۔
آیت اللہ شب زندہ دار نے کہا: حوزہ علمیہ اس استاد کا مدیون ہے کیونکہ یہ عالم ربانی شہید صدر کے اصولی نظریات کی حوزہ میں ترویج کا باعث بنا۔
حوزہ علمیہ کے اس معلم اخلاق نے کہا: مرحوم آیت اللہ شاہرودی علمی کمالات کے ساتھ ساتھ اسلام اور نظام کے خادم اور انقلاب اسلامی کے ستون تھے۔ وہ اپنے آپ کو ملت اور نظام کا سپاہی قرار دیتے تھے۔ وہ کہتے تھے کہ رہبر انقلاب اسلامی جس پوسٹ پر خدمت کرنے کا حکم دیں میں خدمت کے لیے حاضر ہوں۔
انہوں نے کہا: یہ امر انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ہمیں بھی اس مقام تک پہنچنا چاہئے کہ ہمارا ہدف اسلام ، نظام اور اہل بیت علیھم السلام کی خدمت ہو۔
آیت اللہ شب زندہ دار نے کہا: اب جو چیز مرحوم آیت اللہ شاہرودی کے عالم برزخ میں کام آئے گی وہ اصول اور فقہ وغیرہ نہیں ہے بلکہ یہی نظام اور انقلاب کی مخلصانہ خدمت ہے۔
حوزہ علمیہ کے اس نامور استاد نے کہا: اس عالم ربانی کی رحلت حوزہ علمیہ اور عالم اسلام کے لئے بہت بڑا فقدان ہے امید ہے کہ خدا اس خلا کو پر کر دے گا
آپ کا تبصرہ