۱۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۶ شوال ۱۴۴۵ | May 5, 2024
رہنما ء ایم ڈبلیو ایم پاکستان

حوزہ/ حجت الاسلام والمسلمین سید عبدالحسین الحسینی نے ایک انٹریو میں کہا کہ غیر ملکی سربراہان مملکت اور اہم سرکاری شخصیات کے دورہ جات ہوتے رہتے ہیں، لیکن یہاں مسئلہ یہ ہے کہ یہ شخص عالمی سطح پر متنازعہ حیثیت رکھتا ہے اس سے یہاں کے عوام میں بے چینی پیدا ہوسکتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہنماء ایم ڈبلیو ایم پاکستان حجت الاسلام والمسلمین سید عبدالحسین الحسینی نے اسلام ٹائمز کے ساتھ ایک انٹریو میں کہا کہ غیر ملکی سربراہان مملکت اور اہم سرکاری شخصیات کے دورہ جات ہوتے رہتے ہیں، لیکن یہاں مسئلہ یہ ہے کہ یہ شخص عالمی سطح پر متنازعہ حیثیت رکھتا ہے، یہ شخص تو براہ راست ہزاروں لوگوں کے قتل میں ملوث ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اس متنازعہ شخص کا پاکستان آنا مناسب نہیں۔ اس سے یہاں کے عوام میں بے چینی پیدا ہوسکتی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ سعودی عرب کا اب تک اسلامی ممالک کیساتھ تعلقات کا جو سلسلہ ہے، وہ بہت پیچیدہ رہا ہے، دو ممالک کے مابین تجارت ہونا، ایک دوسرے کے ملک کے عوام کو فائدہ پہنچنا، اقتصادی ترقی کرنا، یہ سب باتیں تو اچھی ہیں، مگر سعودی عرب دوسرے ممالک میں تعلقات کی آڑ میں مداخلت کرتا ہے، اپنا نظریہ تھوپنے کی کوشش کرتا ہے۔ یہ چیز خطرناک اور ہمارے لئے ناقابل قبول ہے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو پاکستانی عوام کے مزاج کو دیکھتے ہوئے محتاط انداز میں چلنا چاہیئے۔ پاکستان کے عوام کی اکثریت امت مسلمہ میں سعودی عرب سے زیادہ ایران کے کردار کو مثبت انداز میں دیکھتی ہے۔ ایران کی امت مسلمہ کے مفادات میں دوٹوک موقف، امریکہ اور اسرائیل کے سامنے نہ جھکنا، بے داغ قیادت اور دیگر چیزیں ایسی ہیں، جو سعودی عرب میں نہیں۔ یہاں شیعہ، سنی کی تفریق کے بغیر اس حقیقت کو تسلیم کیا جاتا ہے۔

 

 

تبصرہ ارسال

You are replying to: .