بانی تنظیم غلام عسکری طاب ثرہ
-
بیاد قوم وملت اور بیاد سربراہ تحریک دینداری غلام عسکری (رح):
تحریکِ دینداری کا احیاء چاہیئے!!
حوزہ/ تحریک دینداری یعنی بیسویں صدی میں قیام مکاتب امامیہ کا عمل ایک الٰہی وروحانی پلان تھا جس میں خطیب اعظم مولانا سید غلام عسکری طاب ثراہ بفضل خداوند متعال کامیاب ہوئے تھے۔
-
بانی تنظیم کے وطن میں مکتب امامیہ کی جدید عمارت کا افتتاح
حوزہ/ سربراہ تحریک دینداری خطیب اعظم بانی تنظیم المکاتب مولانا سید غلام عسکری طاب ثراہ کے وطن بجنور ضلع لکھنو میں مکتب امامیہ کی جدید عمارت کا افتتاح ہوا۔
-
ممبئی اور اطراف میں مولانا سید غلام عسکری ؒ کی یاد میں مجالس عزا کا انعقاد
حوزہ/ سربراہ تحریک دینداری، محسن ملت جعفریہ، خطیب اعظم بانیٔ تنظیم المکاتب کی یاد میں ممبئی اور اس کے اطراف کی شہروں میں اعلی پیمانے پر مجالس کا اہتمام کیا گیا۔
-
زندہ تیرا اعلان ہے اے بانی تنظیم
حوزہ/ ۹مئی ١۹۸٥ محسن قوم سربراہ تحریک دینداری بانی تنظیم خطیب اعظم مولانا سید غلام عسکری صاحب طاب ثراہ کی تاریخ وفات ہے تقریبا نصف صدی پہلے اس مرد مجاہد نے قوم میں دینداری اور استقلال کی روح پھونکنے کے لیے دو نعرہ بیک وقت دئیے تھے۔
-
تحریک دینداری کا احیا چاہئے
حوزہ/ اٹھارہ شعبان سن چودہ سو پانچ ہجری مطابق نو مئی انیس سو پچاسی عیسوی تحریک دینداری مولانا غلام عسکری طاب ثراہ کی تاریخ وفات ہے اور یہ تحریر خراج تحسین بھی ہے اور یاد آوری بھی۔
-
سوانح حیات بانی تنظیم مولانا سید غلام عسکری طاب ثراہ
حوزہ/ خطیب آعظم بانی تنظیم مولانا سید غلام عسکری طاب ثراہ کی برسی کے موقع پر آپکی سوانح حیات جسے تحریر مولانا سید نقی عسکری صاحب نے کیا ہے۔
-
سیرت و شخصیت بانی تنظیم ؒواقعات کی روشنی میں
حوزہ/ وہ عظیم المرتبت علمائے کرام جنہوں نے ہر طرح کی مصیبتیں اور مخالفتیں برداشت کرکے قوم کی ہدایت اور راہنمائی کا بیڑہ اٹھایا اور اپنے خلوص، للٰہیت اور جفاکشی کی وجہ سے اپنے مشن میں کافی حد تک کامیاب بھی رہے اور خلوص کے ساتھ ان کا لگایا ہوا پودہ شجر سایہ دار بن کر آج بھی قوم کو سایہ اور پھل مہیا کررہا ہے، انھیں عظیم المرتبت میں سے ایک، عالم با عمل سربراہ تحریک دینداری خطیب اعظم،بانیٔ تنظیم مولانا سید غلام عسکری اعلیٰ اللہ مقامہ کی ذات گرامی بھی ہے۔
-
غدیر سے اسلامی انقلاب تک
حوزہ/ ایران کے اسلامی انقلاب سے پہلے جن مسلمان ملکوں سے اسلام اور اسلامی حکومت کی آوازیں بلند ہوتی تھیں۔ ان میں سے کسی ملک نے آج تک اپنے یہاں اسلامی حکومت نہیں قائم کی۔
-
صلح حسن (ع) کو سیاق و سباق تاریخ سے ملا کر سمجھئے
حوزہ/ صلح نامہ مکمل طور پر امامت کے لئے مفید اور حکومت کیلئے مضر تھا۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ امام حسین علیہ السلام بعد امام حسنؐ شرائط صلح پر باقی رہے۔ اور یزید کو بھی دعوت صلح دی لیکن یزید صلح پر راضی نہ ہوا۔ جو اس بات کا اقرار تھا کہ صلح حکومت کے لئے مضر تھی اور مضر ہے اور صلح امامت کے لئے مفید تھی اور مفید ہے۔