حجت الاسلام سید حسین مومنی
-
حجت الاسلام سید حسین مومنی:
تبلیغِ دین کے میدان میں ذرا برابر بھی ہچکچاہٹ کا شکار نہیں ہونا چاہیے
حوزہ / حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا: ائمہ اطہار (ع)علیہم السلام سب سے پہلی مجلس عزا پڑھنے والوں میں سے تھے۔ مجلس عزا سے غفلت نہیں برتنی چاہیے۔ تمام بزرگ علماء بھی اپنے حوزوی دروس کے ساتھ ساتھ مجالس عزا پڑھا کیا کرتے تھے۔
-
حالیہ فسادات میں ملوث افراد دنیا اور آخرت میں ذلیل و خوار ہوں گے، حجۃ الاسلام استاد مؤمنی
حوزہ/حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسین مؤمنی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ کے مقدس نظام کی بدولت امیر المؤمنین اور امام حسین (ع) کا پرچم ایران کی طرح کہیں بھی بلند نہیں ہے۔ خیانت کرنے اور غداروں کا ساتھ دیتے ہوئے ملک کو داخلی فسادات میں دھکیلنے والے مطمئن رہے کہ شہداء ان کا حساب لیں گے اور وہ دنیا و آخرت میں ذلیل و خوار ہوں گے۔
-
خطیب حرم حضرت فاطمہ معصومہ(س):
اجتماعی اور انفرادی مشکلات کی برطرفی، پیغمبر اسلام (ص) کی نگاہ میں
حوزہ/ استاد حوزہ علمیہ قم نے پیغمبر اسلام(ص)کی امیر المؤمنین(ع)کو تعلیم کردہ ایک روایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مستحب اعمال کی جگہ واجب اعمال کی بجا آوری،دنیا کی جگہ آخرت کو آباد کرنے کی کوشش،دوسروں کی عیب جوئی کے بجائے اپنے عیبوں کی جانب متوجہ رہنا،بہت زیادہ عبادات بجا لانے کے بجائے کیفیت والی عبادت کی بجا آوری اور لوگوں کے سامنے اپنی ضروریات کو پیش کرنے کے بجائے خدا کی بارگاہ میں التجا کرنے سے بہت ساری اجتماعی اور انفرادی مشکلات برطرف ہو سکتیں ہیں۔
-
کثرت ذکر و تسبیح سے ہی خدا کی قربت حاصل ہو سکتی ہے، حجۃ الاسلام مؤمنی
حوزہ/استاد حوزہ علمیہ قم نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ یاد خدا ہی خدا سے انس پیدا کرنے کی کلید ہے ، انسان اذکار کے ذریعے خدا کا دوست قرار پاتا ہے اور دروازے انسان پر کھول دیئے جاتے ہیں،اگر دیکھیں کہ خدا نے آپ کو اپنے ذکر سے مأنوس اور ذکر و مناجات خداوند اور اہل بیت علیہم السلام کی مجالس میں حصہ لینے اور دلچسپی عطا کی ہے ، تو جان لیں کہ خدا آپ سے محبت کرتا ہے۔
-
خطیب حرم حضرت فاطمہ معصومہ(س):
دنیاوی مصائب مؤمن کے لئے نعمت و توبہ کرنے والا محبوب خدا ہے
حوزہ/خطیب حرم حضرت فاطمہ معصومہ(س) نے کہا کہ خدا کے نزدیک اس چیز سے زیادہ محبوب کچھ نہیں ہے کہ انسان معصیت کار بارگاہ الٰہی میں پناہ لے اور اپنی معصیت اور غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے توبہ کرے۔