حقیقت جنت البقیع
-
آہ!جنت البقیع
اگر کل سیدہ فاطمہ زہراء(س) کا گھر نہ جلایا ہوتا تو آج بقیع بھی ویران نہ ہوئی ہو تی، مولانا سید محمد مجتبیٰ علی رضوی
حوزہ؍ سعودی حکومت کے ذریعہ ''جنت البقیع '' کا انہدام ایک سنگین جرم اور شان رسالت میں ایک بڑی گستاخی اور نا قابل معافی گناہ ہے، اس لئے کہ جتنے بھی مزارات خاندان رسالت سے تعلق رکھتے تھے ان سب کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا، اور چن چن کر انہیں منہدم کیا گیاہے ۔ سعودی حکومت کے عیاش شہزادوں کو اپنے گدی اور دولت کا اتنا غرور تھا کہ انجام سے بے بہرہ ہو کر انہوں نے امریکہ کی ایماء پر اس ناقابل معافی جرم کا ارتکاب کیا ، لیکن وہ یہ بھول گئے کہ وقت ہمیشہ ایک جیسا نہیں رہتا بلکہ کروٹ ضرور لیتا ہے اب وہی وقت آ رہا ہے جب پوری دنیا اس جرم کے خلاف سراپا احتجاج اور اس غم میں غمگسار ہے۔
-
جنت البقیع اور اس میں دفن اسلامی شخصیات
حوزہ/قافلہ بشریت نے ہر زمانے میں اس بات کا مشاہدہ کیا ہے کہ مظلوم کے سر کو تن سے جد ا کر دینے کے بعد بھی ارباب ظلم کو چین نہیں ملتا بلکہ انکا سارا ہم و غم یہ ہوتا ہے کہ دنیا سے مظلوم اور مظلومیت کا تذکرہ بھی ختم ہو جائے۔
-
مدرسہ ولی العصر سکھر میں یوم انھدام جنت البقیع کی مناسبت سے احتجاجی مظاہرہ
حوزہ/ 8 شوال یوم انھدام جنت البقیع کے سوگ وغم کے دن شیعہ رابطہ کاؤنسل سٹی سکھر کی طرف سے مدرسہ ولی العصر کے باھر ورکرز نے احتجاجی مظاھرہ کیا شرکاء کے ھاتھوں میں پلی کارڈز تھے نعرے لگا رہے تھے۔
-
انہدام جنت البقیع سے بے گناہوں کے خون کی ہولی تک
حوزہ/اس بار احتجاج کا پلیٹ فارم بدل جائے گا اور زیادہ تر احتجاج کا حصہ ا س مجازی فضا میں ہوگا جو اس وقت اتنی پر اثر ہے کہ حقیقی پلیٹ فارم سے زیادہ لوگ مجازی پلیٹ فارم یعنی سوشل میڈیا ، ویب ،اور مجازی ذرائع ابلاغ پر متحرک نظر آتے ہیں ۔