رسالت
-
آثار کے ذریعہ موثر کی پہچان ہوا کرتی ہے، مولانا محمد مہدی حسینی
حوزہ/ استاد مدرسہ باب العلم مبارکپور نے کہا کہ دنیا میں جتنے بھی مسلمان ہیں وہ رسول خدا کے اعلان نبوت و رسالت کے بعد اور آنحضرت ؐ کے ذریعہ معجزات وکرامات دیکھنے کے بعد اسلام اور ایمان لائے مگر حضرت ابو طالب علیہ السلام نے اعلان نبوت و رسالت کے قبل ہی آنحضرت ؐ میں آثار نبوت و رسالت کا مشاہدہ کرنے کے بعد ہی ایمان لا چکے تھے۔جن پر بہت سے دلائل اور آثار واضح طور پر ایمان ابو طالب ؑ کی گواہی دیتے ہیں۔
-
امامت، نبوت و رسالت کے آفاقی و ابدی پیغام کا تسلسل ہے، علامہ شہنشاہ حسین نقوی
حوزہ/ رسالت و نبوت کے بعد فلسفہ امامت کا یہی مفہوم ہے کہ انسان کو ایک اعتدالی دائرے میں رکھا جائے یا انسانیت پر ایک نگران مقرر ہو جو نگرانی کرے اور نظم و ضبط کو برقرار رکھے۔
-
لکھنؤ بارگاہ ام البنین میں عشرہ محرم الحرام ۱۴۴۴ھ کی تیسری مجلس عزا سے خطاب؛
نور خدا نہ بجھایا جاسکتا ہے، نہ چھپایا جا سکتا ہے: مولانا سید علی ہاشم عابدی
حوزہ/ اللہ نے جس طرح گوہر رسالت کے لئے ہمیشہ پاکیزہ صدف کا اہتمام کیا اسی طرح نور ولایت کے لئے بھی اہتمام طہارت کیا۔
-
جامعتہ المنتظر لاہور میں سید المرسلین مبعوث برسالت ہونے کی مناسبت سے جشن بعثت منعقد؛
بعثت درحقیقت نبوت و رسالت کی عملی ذمہ داریوں کا اعلان ہے
حوزہ/ علماء کرام نے بعثت کے موضوع پر آیاتِ قرآنی کی روشنی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بعثت درحقیقت نبوت و رسالت کی عملی ذمہ داریوں کا اعلان تھا جس کے بعد آپ نے بھٹکی انسانیت کی فلاح و نجات کے لئے شبانہ روز انتھک جدوجہد کی اور تکالیف برداشت کیں۔
-
خالق کی عبادت و مخلوق کی خدمت، پیغام رسالت اور محبت رسول (ص) کا تقاضا ہے، مولانا صفی حیدر زیدی
حوزہ/ سکریٹری تنظیم المکاتب: اگر ہم انبیاء علیہم السلام کی خصوصاً پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ (ص) کی بعثت کے مقاصد اور تعلیمات پر غور کریں تو ہمیں دو باتیں بہت ہی واضح طور پر ملیں گی ایک اللہ کی عبادت ۔ دوسرے مخلوق کی خدمت ہے۔
-
حجۃ الاسلام و المسلمین مسعود عالی:
کار رسالت اور عبادت انبیاء میں بھی شریک ہوا جا سکتا ہے
حوزہ/ حجۃ الاسلام و المسلمین مسعود عالی نے امام خمینی امامبارگاہ میں اپنی مجلس میں بڑی پر مغز گفتگو کرتے ہوئے عبادت کی تین انتہائی اہم اقسام اور ساتھ ہی گناہوں کی تین قسموں کا ذکر کیا اور شہزادی کونین صدیقہ طاہرہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی مثالی عبادت و جدوجہد پر روشنی ڈالی۔