روز مباہلہ
-
قائد ملت جعفریہ پاکستان:
روزِ مباہلہ دین خدا کی حقانیت کو ثابت کرنے کیلئے میدانِ عمل میں آنے کا درس دیتا ہے
حوزہ / علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: یوم مباہلہ کی بابرکت ساعتوں میں ہمیں اس عہد کی تجدید کرنا ہو گی کہ مکمل ضابطہ حیات کی سربلندی اور ترویج کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے۔
-
مباہلہ پر ایک نگاہ
حوزه/ واقعۂ مباہلہ 24 ذی الحجہ سنہ 9 ہجری کو رونما ہوا۔ شیعہ عقائد کی رو سے نجران کے عیسائیوں اور رسول خداؐ کے درمیان پیش آنے والا واقعۂ مباہلہ نہ صرف نبی اکرمؐ کی رسالت کی حقانیت کو ثابت کرتا ہے بلکہ آپؐ کے ساتھ آنے والے افراد کی خاص فضیلت پر بھی دلالت کرتا ہے، کیونکہ آپؐ نے تمام اصحاب اور اعزاء و اقارب کے درمیان اپنے قریب ترین افراد یعنی اپنی بیٹی، فاطمۂ زہراءؑ، اپنے داماد امام علیؑ، اپنے نواسے حسنؑ اور حسینؑ کو ساتھ لے کر آئے ہیں اور یہ امر آپؐ کی صداقت اور سچائی کی علامت قرار پایا۔
-
روزِ مباہلہ غدیرِ ثانی، حجۃ الاسلام استاد مؤمنی
حوزہ/استاد حوزہ علمیہ نے مباہلہ کے دن رونما ہونے والے امیر المؤمنین(ع)کی ولایت پر مبنی واقعات کے پیش نظر مباہلہ کو غدیر ثانی قرار دیا اور کہا کہ خدا نے آیۃ مباہلہ میں علی(ع)کو نفس رسول(ص) قرار دیا ہے اور اس دن سورۂ مبارکہ "ھل اتی" اہل بیت(ع)کی شان میں نازل ہوا ہے۔