۱۲ تیر ۱۴۰۳ |۲۵ ذیحجهٔ ۱۴۴۵ | Jul 2, 2024
علامہ ساجد نقوی، روز مباہلہ

حوزہ / علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: یوم مباہلہ کی بابرکت ساعتوں میں ہمیں اس عہد کی تجدید کرنا ہو گی کہ مکمل ضابطہ حیات کی سربلندی اور ترویج کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا24ذوالحجہ یوم مباہلہ کے موقع پر کہنا ہے کہ آیہ مباہلہ سے یہ سبق ملتا ہے کہ اگر عالمی پیغام اور آفاقی نظریہ کیلئے مد مقابل علم و دلائل کے مقابلے میں ہٹ دھرمی اختیار کرے تو پاکیزہ ہستیوں کو سامنے لایا جاتا ہے اور مباہلہ کی دعوت دی جاتی ہے اور اس پر بات ختم ہو جاتی ہے ۔

انہوں نے کہا: یہ دن دین خدا کی صداقت و حقانیت کو ثابت کرنے کیلئے میدان عمل میں آنے کا درس دیتا ہے جس کی وجہ سے دین حق سے انکار کرنے والوں کو ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ دین کامل جسے خدا کے نزدیک پسندیدہ قرار دیا گیا ہو اور جس کی تبلیغ و ترویج کیلئے رحمت دو عالم جیسی ہستی نے تکالیف اور مصائب برداشت کیے ہوں اور پھر جس دین کی سچائی کو دنیائے عالم پر واضح کر نے کیلئے رسول خدا ص اپنے اہل بیت اطہار ع کے ہمراہ مباہلہ کیلئے نکل پڑے ہوں۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: یہ امر عالم انسانیت کو اس طر ف متوجہ کرتا ہے کہ جلد یا بدیر بالآخر دنیائے عالم کو دین اسلام کی جانب ہی رخ کرنا پڑے گا کیونکہ دین اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے جو نظام ہائے زندگی پر مشتمل ہے جو بالآخر انسان کی دنیوی و اخروی فلاح اور نجات کا ضامن ہے۔

انہوں نے مزید کہا: یوم مباہلہ کی بابرکت ساعتوں میں ہمیں اس عہد کی تجدید کرنا ہوگی کہ مکمل ضابطہ حیات کی سربلندی اور ترویج کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے اور اس پر عمل پیرا ہو کر اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں کو بہتر بنانے کی سعی و کوشش کریں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .