۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
حسین منی کانفرنس

حوزہ/مرکزی عزاداری ونگ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام نیشنل لائبریری آڈیٹوریم اسلام آباد میں دوسری سالانہ عظیم الشان ”قومی حسینؑ منی کانفرنس“ کا انعقاد ہوا، جس میں شیعہ سنی علمائے کرام سمیت دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والوں نے شرکت اور خطاب کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرکزی عزاداری ونگ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام نیشنل لائبریری آڈیٹوریم اسلام آباد میں دوسری سالانہ عظیم الشان ”قومی حسینؑ منی کانفرنس“ کا انعقاد ہوا، جس میں شیعہ سنی علمائے کرام دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والوں نے شرکت اور خطاب کیا۔

کانفرنس سے چیئرمین ایم ڈبلیو ایم سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، سربراہ جماعت اہل حرم مفتی گلزار احمد نعیمی، ڈاکٹر سید اسامہ بخاری، صدر انجمن تاجران کاشف عباسی، شاعر احمد فرہاد سید احمد اقبال رضوی، سید ناصر عباس شیرازی، صدر عزاداری ونگ ملک اقرار علوی، ممبر قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین، سید اسد عباس نقوی، معروف صحافی وکالم نگار مظہر برلاس، علامہ محمد اصغر عسکری سمیت تمام مذاہبِ ومکاتب فکر کے سکالرز نے خطاب کیا اور سیاسی و سماجی شخصیات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تحریکِ کربلا کا منشور؛ ظلم وزیادتی اور ناانصافی کے خلاف قیام کرنا تھا، مقررین

کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا امام حسین علیہ السلام رسول اللہ کی زبان ہیں، کربلا سے ہمیں شجاعت اور اتحاد کا درس ملا ہے، محرم الحرام کا پیغام انسانیت کے لئے ہے، امام حسین نے ہمیں دستور حیات دیا ہے، امام حسین نے ایک اصول دیا ہے کہ کبھی اپنی آزادی پر سمجھوتا نہیں کرنا، صرف خود آزاد نہیں ہونا بلکہ بشریت کی آزادی کے لئے کوشش کرنی ہے، محرم ہمیں آزادی و حریت اور یزیدی قوتوں سے ٹکرانے کا پیغام دیتا ہے، امام کا ارشاد ہے زندہ وہ ہے جو ظلم سے برسر پیکار ہے، آزادی کے لئے مر جانا سعادت ہے آج کا فرعون و یزید اسرائیل و امریکہ ہے، غزہ میں معصوم بچوں کو شہید کیا جا رہا ہے، اسرائیلی ظلم وبربریت کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں، مظلوم کے ساتھ کھڑے ہونا ظالم کے کا مقابلہ کرنا اصل زندگی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں ہر طرف ظلم و بربریت جاری ہے، پنجاب میں ایک کینہ پرور کو مسلط کیا گیا ہے، عوامی رائے کو تبدیل کر کے ظلم کیا گیا، ہر وہ معاہدہ حرام ہے باطل ہے جو وطن کو نقصان پہنچائے، آئی ایم ایف کا بجٹ پیش کر کے حکومت نے اپنی، نواسہ رسول ص کی عظیم الشان قربانی کو یاد رکھنا اور کربلا کے آفاقی و انقلابی پیغام کو نسل در نسل منتقل کرنا ہماری دینی ذمہ داری ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ امام عالی مقام نے کربلا کے میدان میں باطل کو شکست دے کر اسلام کو زندگی و تابندگی بخشی، حق و صداقت کی راہ میں امام حسین ع کی قربانی عظیم ترین قربانی ہے جو تمام زمانوں پر حاوی ہے، محرم الحرام ہمیں صبر اور استقامت کا درس دیتا ہے، آج بھی حق و باطل کا معرکہ جاری ہے، کربلا آج بھی آزادی و حریت پسندوں کے لئے مشعل راہ ہے، جس پر غزہ کے مظلومین کلمہ گو عمل پیرا ہیں۔

تحریکِ کربلا کا منشور؛ ظلم وزیادتی اور ناانصافی کے خلاف قیام کرنا تھا، مقررین

سید احمد اقبال رضوی نے نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام کی ذاتِ مبارکہ امت مسلمہ کے لئے نقطۂ اتحاد ہے، کربلا میں امام حسین نے دنیا کو حسینی اور یزیدی فکر کی تقسیم واضح کر کے دکھا دی، حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے باوفا رفقاء نے دین اسلام کی بقاء کے لیے عظیم قربانی دی، یہ لازوال داستان آج کے دور میں ہمارے لیے نمونۂ عمل آپ نے ظالم و جابر حکمرانوں اور انکی انسانیت و عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا درس دیا۔۔

مفتی گلزار احمد نعیمی نے کہا کہ کربلا کا پیغام انسانیت کے لیے ہے، کربلا کا درس ایثار، شجاعت، صبر و استقامت اور اتحاد کا ہے، کربلا کا درس یہ ہے کہ ظلم کے خلاف ڈٹ جاؤ، فلسطینی عوام نے اسرائیلی سفاکیت کے خلاف پوری قوت سے کھڑے ہو کر حسینی فکر کو عملاً رائج کیا ہے، حضرت امام حسین علیہ السلام کی سیرت طیبہ ہمارے لیے نمونۂ حیات ہے۔

سابق صدر اسلام آباد بار کونسل ریاست آزاد نے کہا کہ تحریک کربلا کا منشور ظلم وزیادتی اور ناانصافی کے خلاف قیام کرنا تھا، یہاں بھی عوام کے ساتھ ظلم کیا جا رہا ہے، ہمیں ظلم کے خلاف کھڑا ہونا اور مظلوموں کا ساتھ دینا چاہیے، عالمی استعمار دین اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے جنہیں روکنا اور ناکام بنانا ہماری ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے۔

مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ حق و صداقت کے علم بردار، شرف انسانی کے پاسبان اور حریت فکر کے بے باک مجاہد، تاریخ اسلام کے عظیم ہیرو حضرت امام حسینؑ کا یہ عظیم کارنامہ اور بے مثل قربانی ہمیں یہ درس دیتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی حاصل کرنے کے لیے راہ حق میں اپنی جان، مال، عزت و آبرو، آل اور اولاد سب کچھ قربان کر دینا ہی مؤمن کا مقصد حیات ہے۔ رسول اکرم نے فرمایا تھا: حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .