حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کی مزاحمتی تنظیم کتائب اہل الحق کے سربراہ شیخ قیس خزعلی نے یوم عاشورا کی مناسبت سے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امام حسین علیہ السلام کی شہادت انسانیت کی تاریخ میں ایک بے نظیر واقعہ ہے جو حق و باطل کے درمیان حدِ فاصل اور ایثار، عزت اور ظلم کے خلاف قیام کی عظیم مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ قیامِ امام حسین علیہ السلام کسی دنیاوی اقتدار کی جنگ نہیں تھا بلکہ یہ حق کی صدا تھی جو ظلم و فساد کے خلاف بلند ہوئی، دین اور دنیا کے نام پر سودے بازی کو رد کیا اور عدالتِ الٰہی اور انسانی کرامت کی بقا کا پیغام دیا۔
شیخ خزعلی نے اس بات پر زور دیا کہ آج عراق کو جن چیلنجز کا سامنا ہے، وہ ہمیں عاشورا کے پیغام کی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ عراق اب بھی بیرونی مداخلت، داخلی اختلافات اور استعماری سازشوں کی زد میں ہے جو اس کی آزادی، خودمختاری اور قومی وحدت کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ راہ امام حسین علیہ السلام نے ہمیں جو دینی اور ملی فرائض سکھائے ہیں، ان میں سب سے بڑا فریضہ عراق کی مکمل آزادی اور خودمختاری کا دفاع ہے۔ ہمیں سیاسی، عسکری، اقتصادی اور سلامتی کے تمام میدانوں میں ہر طرح کی استعماری بالادستی بالخصوص امریکہ کی جارحیت اور تباہ کن سازشوں کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔
شیخ خزعلی نے مزید کہا کہ کربلا ہمیں سکھاتا ہے کہ ظلم کے سامنے خاموشی خیانت ہے اور استکبار کے سامنے سر تسلیم خم کرنا راہ امام حسین علیہ السلام کے پیروکاروں کے شایانِ شان نہیں۔ عراق کی زمین، عوام اور اس کی فضاؤں کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ ہم ہر قسم کے ذاتی، گروہی اور فرقہ وارانہ مفادات کو پس پشت ڈال کر ایک متحد قوم کی حیثیت سے اپنے ملک کی خدمت کریں۔
انہوں نے آخر میں تاکید کی کہ ہمیں تفرقہ انگیز منصوبوں اور عالمی استکبار کے آلہ کاروں کے خلاف صف بندی کرنی ہوگی۔ عراق صرف اس وقت حقیقی آزادی، عزت اور طاقت حاصل کر سکتا ہے جب اس کے بیٹے اور بیٹیاں متحد ہو کر اس کا دفاع کریں اور حسینی درس پر عمل پیرا ہوں۔









آپ کا تبصرہ