مزاحمتی محاذ
-
ہم نے 5 ہزار صہیونی فوجیوں کو نشانہ بنایا: سربراہ حماس
حوزہ/ مزاحمتی قوتوں کی بڑی کامیابیوں کے بارے میں یحییٰ السنوار نے ایک پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے 5 ہزار صہیونی فوجیوں کو نشانہ بنایا ہے۔
-
طوفان الاقصی اور مزاحمتی محاذ کی سر افرازیاں
حوزہ/ صہیونی حکومت نے جس گنبد آہنی کی تعمیر میں ملینوں ڈالر خرچ کر دئے تھے جس کو لیکر دنیا بھر میں مشہور تھا کہ اسرائیل کا کوئی بال بیکا نہیں کر سکتا اسے دنیا نے مزاحمتی محاذ کے سامنے دم توڑتے ہوئے دیکھا ۷ اکتوبر صبح تقریباً ساڑھے چھ بجے کا وقت تھا جب راکٹوں کی برسات شروع ہوئی۔ اور دیکھتے ہی دیکھتے اسرائیل کے شہروں میں غزہ کے راکٹ نظر آ رہے تھے۔
-
مزاحمتی محاذ کا طوفان الاقصیٰ آپریشن؛ قابلِ قبول اور جائز آپریشن تھا، امام جمعہ تہران
حوزه/ امام جمعہ تہران آیت اللہ کاظم صدیقی نے کہا کہ مزاحمتی محاذ اور حاج قاسم سلیمانی کے تربیت یافتہ مجاہدین کا طوفان الاقصیٰ آپریشن؛ بین الاقوامی سطح پر اور رائے عامہ میں قابلِ قبول اور جائز آپریشن ہے۔
-
اہواز کے امام جمعہ:
"طوفان الاقصی" آپریشن مظلوم فلسطینی عوام کے غم و غصہ کا اظہار ہے
حوزہ / ایران کے شہر اہواز کے امام جمعہ نے کہا: "طوفان الاقصی" کی طاقتور اور شاندار کامیابی مظلوم فلسطینی عوام کے اس غم و غصہ کا اظہار ہے جو صیہونیوں نے مظلوم فلسطینی قوم کے دلوں اور دماغوں میں بٹھایا تھا اور اب انہیں اپنے ظالمانہ اقدامات کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔
-
حشد الشعبی کے سربراہ کو تبدیل کیا جائے اور مزاحمتی گروہوں کو منحل کیا جائے: مقتدیٰ الصدر کے وزیر
حوزہ/ صالح محمد العراقی نے عراق کے حساس حالات کے باوجود مزاحمتی گروہوں اور حشد الشعبی کے خاتمے کا مطالبہ کیا اور حشد الشعبی کے سربراہ فالح الفیاض کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا۔
-
مقاومتی محاذوں کی مضبوطی سے ہی ظہورِ امام زمانہ (عج) کی راہ ہموار ہوگی، آیۃ اللہ نوری ہمدانی
حوزه/آیۃ اللہ نوری ہمدانی نے اسلامی وحدت و اتحاد کے دفاع میں اسلامی مزاحمتی و مقاومتی محاذوں کے اہم اور کلیدی کردار پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آج مزاحمتی و مقاومتی محاذوں کو مضبوط اور استکبار جہاں سے مقابلے کے ذریعے ہی ظہور کی راہ ہموار ہو گی۔
-
فلسطین کی فتح مزاحمتی محاذ اور پوری امت کی فتح ہے، انجمن علماء بیروت
حوزہ / انجمن علماء بیروت نے فلسطین کے مزاحمتی محاذ کی اسرائیل پر حاصل ہوئی واضح فتح پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: فلسطین کی تمام نسلیں اس مزاحمت کا حصہ ہیں اور یہ مزاحمت خون کی طرح ان کی رگوں میں جاری و ساری ہے۔