حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، زعیم ملت جموں وکشمیر پاکستان مفتی کفایت حسین نقوی اور معروف عالم دین مولانا حافظ سید ذہین علی نجفی نے کربلا معلیٰ میں دنیا بھر سے آئے زائرین سے مشترکہ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کربلا کسی مخصوص قوم یا فرقے کی میراث نہیں، بلکہ یہ پوری انسانیت کے لیے بیداری، حریت اور قربانی کا آفاقی پیغام ہے۔
انہوں نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام نے حق و باطل کے معرکے میں سر دے کر قیامت تک کے مظلومین کو جینے کا حوصلہ اور باطل کے خلاف اٹھنے والوں کو روشنی دی۔ آج بھی کربلا ہر حریت پسند دل کو پکار رہی ہے: آؤ! دیکھو کیسے ایک پیاسا قافلہ قیامت تک کی پیاس بجھا گیا!
علماء نے کہا کہ حسینی پیغام امن، بھائی چارہ، رواداری، صبر اور استقامت کا پیغام ہے۔ کربلا کا ہر ذِرّہ انسان کو جھنجھوڑتا ہے کہ ظلم کے سامنے جھکنا ذلت ہے اور حق کے لیے ڈٹ جانا حسینیت ہے۔
انہوں نے پرخلوص انداز میں اہل ایمان کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ آئیں کربلا! درِ حسینؑ پر ہر دل کو قرار، ہر روح کو روشنی، ہر آنکھ کو گریہ اور ہر سوال کا جواب ملتا ہے۔ یہاں نہ رنگ دیکھا جاتا ہے نہ زبان، نہ نسل دیکھی جاتی ہے نہ قوم، لہٰذا ایک شرط ہے، دل میں عشقِ حسینؑ ہو!
انہوں نے کہا کہ زیارتِ امام حسینؑ صرف ثواب نہیں، بلکہ یہ ایک حسینی تربیت ہے، ایک عہد ہے کہ ہم بھی ظالم کے خلاف اور مظلوم کے ساتھ ہیں۔
آخر میں مفتی کفایت نقوی اور حافظ ذہین نجفی نے عالم اسلام بالخصوص پاکستان، کشمیر، فلسطین، یمن، ایران اور دنیا بھر کے مظلومین کی سلامتی و استقامت کے لیے دعائیں کیں اور کہا کہ کربلا کا پیغام ہے کہ جہاں بھی مظلوم ہیں؛ ہم ان کے ساتھ ہیں اور جہاں بھی ظلم ہے، ہم اس کے مخالف ہیں۔









آپ کا تبصرہ